یکشنبه, جون 1, 2025
Homeخبریںکابل: دولت اسلامیہ نے کابل حملے کی ذمہ داری قبول کرلی

کابل: دولت اسلامیہ نے کابل حملے کی ذمہ داری قبول کرلی

 

کابل (ہمگام نیوز ) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل میں دوران تقریب مسلح افراد کی فائرنگ سے کم از کم 32 افراد جانبحق ہوگئے ہیں۔

تقریب شیعہ رہنما کی یاد میں منعقد کی گئی تھی، شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔
یاد رہے اس سے پہلے سنہ 2019 میں بھی دولتِ اسلامیہ نے اسی تقریب کو نشانہ بنایا تھا جو ایک افغان شیعہ رہنما کی یاد میں منعقد کی جارہی تھی۔

حملے میں افغانستان کے چیف ایگزیکٹو عبد اللہ عبد اللہ اس حملے میں محفوظ رہے مگر دیگر کئی افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔

امریکہ اور طالبان کے مابین گذشتہ ہفتے ہونے والے معاہدے میں شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ کو شامل نہیں کیا گیا تھا، امن مذاکرات کے بعد کابل میں ہونے والا یہ پہلا بڑا حملہ ہے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق پولیس کے قریب 60 افراد زخمی ہوئے، پولیس کا کہنا تھا کہ فائرنگ قریب موجود ایک زیر تعمیر عمارت سے کی جا رہی تھی۔

حملے کے فوراً بعد افغان خصوصی دستے جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔ وزارت داخلہ کے مطابق دونوں حملہ آور ہلاک ہو چکے ہیں۔

امریکہ اور طالبان کے مابین ہونے والے معاہدے کی شرائط کے تحت، امریکہ اور اس کے نیٹو اتحادی 14 ماہ کے اندر اندر اپنی افواج واپس بلا لیں گے۔ اس کے بدلے میں طالبان، افغان حکومت کے ساتھ بات چیت کریں گے۔

طالبان نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ وہ اپنے زیرِ کنٹرول علاقوں میں القاعدہ یا کسی اور شدت پسند داعش جیسے گروہ کو سرگرمیوں کی اجازت نہیں دیں گے۔

یاد رہے کہ ستمبر 2001 میں افغانستان میں موجود القاعدہ گروہ کے نیویارک حملے کے بعد امریکہ نے افغانستان پر حملہ کر دیا تھا۔

اس جنگ کے دوران امریکی فوج کے 2400 سے زیادہ فوجی جانبحق ہو چکے ہیں اور 12 ہزار کے قریب فوجی ابھی بھی افغانستان میں تعینات ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس تنازعہ کو ختم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز