واشنگٹن ( ہمـگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ایک سینیر عہدیدار نے انکشاف کیا ہے کہ وزارت خارجہ رواں سال کے اختتام سے قبل افغانستان سے باقاعدہ انخلا کی پروازیں دوبارہ شروع کرنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ امریکی شہریوں ، رہائشیوں اور کچھ ویزا درخواست گزاروں کو ملک چھوڑنے میں مدد مل سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ انخلا کے عمل میں ہونے والی کوششوں کے لیے طالبان اور دیگر حکومتوں کے ساتھ ہم آہنگی کی ضرورت ہوگی۔
’وال اسٹریٹ جرنل‘ کے مطابق عہدیدار نے کہا کہ محکمہ خارجہ نے ابھی تک انخلا کےلیے پروازوں کی بحالی کی کوئی تاریخ طے نہیں کی ہے کیونکہ یہ آج بھی پڑوسی ممالک کے ساتھ انتظامات کے ذریعے کام کر رہا ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ امریکا جن مسائل پر کام کیا جا رہا ہے ان میں مسافروں کے لیے دستاویزات ، دوسرے ممالک سے پرواز کرنے کی اجازت اور طالبان اور غیر ملکی حکومتوں کے ساتھ طریقہ کار شامل ہیں۔
اسی تناظر میں اخبار نے محکمہ خارجہ کے ایک دوسرے سینیر عہدیدار کے حوالے سے بتایا کہ امریکا نے چارٹر پروازوں کو تیز کرنے کے لیے کام کیا ہے۔31 اگست کے بعد 200 سے زائد امریکی شہری اور مقامی افغان چارٹر پروازوں سےافغانستان چھوڑ چکے ہیں۔
عہدیدار نے مزید کہا کہ ہمارا ہدف جاری چارٹر پروازوں کی رفتار کو تیز کرنا ہے۔ ہم ایسا کرنے کے لیے اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔
عہدیدار نے یہ بھی بتایا کہ محکمہ خارجہ ہر ہفتے کئی پروازیں چلانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ جب تک ہوائی اڈے کو دوبارہ نہیں کھولا جاتا ، چارٹر پروازوں سے کام چلانا پڑ سکتا ہے کیونکہ عام ایئر لائنز کو مطلوبہ انشورنس پریمیم ادا کرنا بہت مشکل ہو گا۔