دوشنبه, نوومبر 25, 2024
Homeخبریںکراچی،اورنگی ٹاؤن میں مشکوک پولیس مقابلہ، 12ویں جماعت کاطالبعلم جا نبحق

کراچی،اورنگی ٹاؤن میں مشکوک پولیس مقابلہ، 12ویں جماعت کاطالبعلم جا نبحق

کراچی(ہمگام نیوز)کراچی کےعلاقے اورنگی ٹاؤن میں مشکوک پولیس مقابلے میں 12ویں جماعت کاطالبعلم ارسلان محسود جاں بحق ہوگیا جبکہ ڈی آئی جی ویسٹ نےواقعے کی انکوائری کیلئے 3رکنی کمیٹی تشکیل دےدی۔کراچی پولیس کےایک اورمقابلےکادعوی مشکوک ہوگیا ، پولیس نےدعوی کیاکہ اورنگی ٹاؤن میں فائرنگ کے تبادلے میں ایک ملزم ہلاک ہواجبکہ ساتھی زخمی حالت میں فرارہوا۔

پولیس کی فائرنگ سےجاں بحق ہونے والے نوجوان کی شناخت ارسلان محسودکےنام سےہوئی۔اطلاع ملتےہی لواحقین کی بڑی تعدادعباسی شہید اسپتال پہنچی اورمقابلےکےدعوی کوجھوٹاقراردیا۔لواحقین کا کہنا تھاکہ ارسلان محسود 12ویں جماعت کاطالبعلم تھا جو کوچنگ سینٹر سے دوست یاسر کے ہمراہ گھر واپس آرہا تھا۔

پولیس کی فائرنگ سےزخمی ہونے والے نوجوان یاسر کو بھی مقتول ارسلان کا ساتھی ظاہر کیا جبکہ واقعے کی اطلاع پر ڈی آئی جی ویسٹ ناصرآفتاب عباسی شہیداسپتال پہنچے۔پی ٹی آئی کے رہنماء حلیم عادل نےمقتول کے والد کو پی ٹی آئی کا کارکن قرار دیتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو جعلی مقابلے کا ذمہ دار قرار دیا ۔

پولیس کےمطابق نوجوان پرفائرنگ کرنے والا اہلکار توحیدسادہ لباس میں ملبوس تھا جس نے مقابلےظاہر کیا۔واقعے کی شفاف تحقیقات کیلئے 3رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں ایس ایس پی سینٹرل مرتضی تبسم ،ایس پی انویسٹی گیشن سینٹرل شہلا قریشی اور ایس پی گلبرگ کو شامل کیا گیا ہے۔

کراچی کے علاقے اورنگی ٹاون میں پولیس اہلکار کی فائرنگ سے 16 سالہ ارسلان کی ہلاکت کے معاملے پر ایس ایچ او کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیااورنگی ٹاؤن میں 16سالہ نوجوان کامبینہ پولیس مقابلے میں قتل کا مقدمہ 1354 تھانہ اورنگی ٹاؤن میں درج کرلیا گیا۔

مقدمہ مقتول کے چچا بادشاہ خان کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے،مقدمے میں قتل، اقدام قتل، دہشتگردی اور ایما کی دفعات شامل کی گئی۔مقدمے میں سابق ایس ایچ او اورنگی ٹاؤن اعظم گوپانگ، گرفتار اہلکار توحید اور دوست عمیر کو نامزد کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز