چهارشنبه, فبروري 5, 2025
Homeخبریںکراچی - بلوچ جبری لاپتہ افراد شہداء کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو...

کراچی – بلوچ جبری لاپتہ افراد شہداء کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 4921 دن ہوگئے –

کراچی( ہمگام نیوز ) بلوچ جبری لاپتہ افراد شہداء کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 4921 دن ہوگئے – اظہار یکجہتی کرنے والوں میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی کے ڈپٹی آرگنائزر عبدالوہاب بلوچ، بلوچ دانشور اور صحافی عزیز سنگھور اور دیگر نے کیمپ آکر اظہارِ یکجہتی کی

وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ غلامی کی اذیت ناک درد محسوس کرتے ہوئے بلوچ قوم کے لئے سرزمین پر بزور طاقت پاکستان قابض ہونے والے اور بلوچ قوم کو غلامی کی زنجیروں میں جھکڑنے والے اُن قوتوں کے خلاف ایک ایسی پر امن جدوجہد کا آغاز کردیا ہے جو کٹ مرنے سے بقا شناخت خوشحالی کی حصول کا ضامن ہے شہدا کا مقدس ہونے بلوچ فرزندوں کی بازیابی کی پُر امن جدوجہد نے پوری دنیا میں بلوچ اور بلوچستان زیرِ بحث ہے اور کئی ممالک نے اخلاقی حمایت بھی کردی ہے بلوچ قوم نے خوشحالی کے لئے اپنی زندگی سمیت اہلِ عیال کی بیش بہا قربانیاں دیں۔ ریاست پاکستان میں پُر امن جدوجہد میں 55,000 ہزار بلوچ جبری طور پر لاپتہ ہیں جو ریاستی ٹارچر سیلوں میں اپنی زندگی کی ہی نہیں بلکہ بلوچوں کی خوشحالی اور بقاء کی سزا کاٹ رہے ہیں جبکہ ہزاروں بلوچ فرزندوں نے شہادت کا حصول اپنا کر یہ پیغام دیا کہ ہمارا لہو اسی لئے مقدس ہے کہ سرزمین کے فرزندوں کے لئے بہا ہے نہ کسی کرسی اقتدار اور نہ کسی مراعات نوکری کی حصول کے لئے۔ ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ آچ ہزاروں بلوچ مائیں اپنی اولادوں بہنوں کی بھائیوں بچوں کے باپ اور خواتین سے ان کی شوہریں چھین لی گئیں ہر گھر میں ماتم ہے ریاستی اداروں نے کم سن بختی سے لیکر بوڑھے بزرگ نواب اکبر خان بگھٹی تک کسی کو بھی نہیں بخشا۔ ریاستی بربریت سے پورا بلوچستان سلگ رہا ہے کوئی شے محفوظ نہیں لاکھوں لوگ نقل مقانی پر مجبور ہوگئے ہیں۔ ایسے موقع پر کیا ہم اس ریاست کے گماشتوں کو اپنے سر پر کلہاڑی مارنے کے عمل کا حصہ بن جائیں جنہوں نے ہمیں اتنے زخم دیئے ہیں کہ جن کا علاج سوائے جبری لاپتہ فرزندوں کے بازیابی کے سوائے اور کچھ نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز