کراچی (ہمگام نیوز ) کراچی کی یونین کونسل نمبر 6 نیوکراچی کے دفتر میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے متحدہ قومی موومنٹ (MQM) پاکستان کے 1 کونسلر جاں بحق اور یونین کونسل کے ایک ملازم شدید زخمی ہوگئے۔
ڈی ایس پی نیو کراچی ارشاد علی بھٹو کا کہنا تھا کہ یونین کونسل 6 کے چیئرمین اور دیگر افراد ‘مصالحتی کمیٹی’ کے اجلاس میں شریک تھے کہ 6 مسلح موٹرسائیکل سوار وہاں پہنچے اور ان پر اندھادھند فائرنگ کی اور فرار ہوگئے۔
ڈی ایس پی نیوکراچی کا کہنا تھا کہ مسلح حملہ آور کلاشنکوف اور پستول سے لیس تھے جو جائے وقوعہ سے فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے نیجے میں 60 سالہ اعظم ظہور اور40 سالہ شکیل انصاری زخمی ہوئے جنہیں فوری طورپر عباسی شہید ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
ڈی ایس پی نیو کراچی ارشاد علی بھٹو نے کہا کہ اعظم ظہور یونین کونسل کے ملازم تھے جبکہ شکیل ایم کیوایم پاکستان کے کونسلر تھے۔
بعدازاں ایڈیشنل پولیس سرجن ڈاکٹر سلیم شیخ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ شکیل انصاری دوران علاج عباسی شہید ہسپتال میں دم توڑ گئے جنہیں تین گولیاں لگی تھیں۔
ڈاکٹر سلیم شیخ کا کہنا تھا کہ زخمی اعظم ظہور کی حالت بھی تشویش ناک ہے اور انھیں سینے پر 1 گولی لگی ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے رکن صوبائی اسمبلی خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ یوسی آفس نمبر 6 میں4 سے 5 مسلح افراد داخل ہوئے اور دفتر میں موجود افراد پر گولیاں چلائیں جس سے 2 افراد زخمی ہوئے۔
خواجہ اظہار نے کہا کہ زخمیوں میں شامل شکیل انصاری دم توڑ گئے ہیں، انہوں نے واقعے کی فوری انکوائری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان کو گرفتار کرکے انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔
ایم کیو ایم کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ مذکورہ دفترکو رکن قومی اسمبلی اسامہ قادری اورخواجہ اظہارالحسن عوامی مسائل سننے کے لیے استعمال کرتے ہیں اور فائرنگ کے وقت اتفاقاً دونوں رہنما دفتر میں موجود نہیں تھے۔
ایم کیو ایم کے سابق کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے اس کا مقصد کراچی کے امن کو تباہ کرنا ہے۔
پاک سرزمین پارٹی (PSP) کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے اپنے بیان میں فائرنگ کے واقعے کی مذمت کی اور کہا کہ اس موقع پر ہم ایم کیوایم پاکستان کے ساتھ کھڑےہیں۔