کراچی ( ھمگام نیوز ) پشتون وطن میں قابض پاکستانی فوج کے ظلم وبربریت اس سال کے آغاز پر قائم ہونے والی پشتون قوم دوست نوجوانوں کی اپنی مدد آپ کے تحت قائم ہونے والی ہر دلعزیز تنظیم ‘پشتون تحفظ موومنٹ’ کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ان کی تنظیم اپنے قوم کے ساتھ پاکستان کے فوجی اداروں کے مبینہ ناروا سلوک اور زیادتیوں کے خلاف قائم کی گئی ہے۔پشتون نوجوانوں میں تیزی سے مقبول ہونے والی ‘پی ٹی ایم’ نے حالیہ چند ماہ کے دوران بہت سے شہروں میں عوامی آگاہی کیلئے کئی بڑے جلسے و مظاہرے کیئے ہیں۔جن کو عالمی میڈیا نے خاصی کوریج دی۔جبکہ پاکستان کی فوج کی مظالم پر پردہ ڈالنے والی اور برائے راست اپنے فوج کی مظالم میں شریک فریق پنجاب کی جانبدار میڈیا نے مظلوم پشتونوں کی جلسوں اور ‘پی ٹی ایم’ کی دیگر سرگرمیوں کو بالکل کوریج نہیں دے رہے۔ پروگریسیو یوتھ الائنس کراچی کی خواتین رہنما انعم خان نے ‘خبررساں ادارے رائٹرز’ سے گفتگو میں کہا ہے کہ ان کی تنظیم نے منگل کو بھی ‘پی ٹی ایم’ کی حمایت میں اور اپنے جبری اغوا شدہ کارکنوں کی بازیابی کے لیے ایک پرامن مظاہرہ کیا تھا جس کے بعد ان کے مزید چار کارکن اغوا کیئے گئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ رینجرز کے اہلکاروں کے پاس اتوار کے مظاہرے کی ویڈیوز موجود تھیں اور انہوں نے ان ویڈیوز کے ذریعے ان کے کارکنوں کو شناخت کے بعد گرفتار کیا اور اپنے ساتھ لے گئے۔انعم خان نے بتایا کہ منگل کو اٹھائے جانے والے چار میں سے دو کارکن واپس آچکے ہیں البتہ اب بھی نو کارکن رینجر کی قید میں ہیں جن کی ہمیں کوئی اطلاع نہیں۔
انعم خان نےٰ کہا کہ اتوار کو غائب کیئے جانے والے سات میں سے چار افراد کو نیم فوجی دستے ‘رینجرز’ کے اہلکاروں نے اس وقت حراست میں لیا جب وہ ٹرین کے ذریعے کراچی سے روانہ ہورہے تھے۔رائٹرز’ کے مطابق رینجرز کے حکام نے رابطہ کرنے کے باوجود اس الزام پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے جب کہ کراچی پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں ایسے کسی واقعے کی کوئی اطلاع نہیں۔برطانوی خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق ‘پروگریسو یوتھ الائنس’ نامی تنظیم کے مطابق اس کے کارکنوں نے اتوار کو کراچی میں ‘پی ٹی ایم’ کے حق میں مظاہرہ کیا تھا جس کے بعد اس کے سات کارکنوں کو اغوا کرلیا گیا۔