کراچی(ہمگام نیوز)مقبوضہ بلوچستان میں پاکستانی خفیہ اداروں کے ہاتھوں جبری گمشدگی کے شکار افراد کے باحفاظت بازیابی کے لئے جدوجہد کرنی والی تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے زیر اہتمام بھوک ہڑتال کیمپ کو 4549 دن ہو گئے ہیں
آج پنجگور سے سیاسی و سماجی کارکنان حاجی عبدالشکور بلوچ ، عمران بلوچ اور رسول بخش بلوچ نے کیمپ آکر لواحقین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔
اس موقع پر وی بی ایم پی کے رہنما ماماقدیر بلوچ نے وفود سے مخاطب ہو کر کہا پاکستان شروع دن سے لے آج تک بلوچوں کے مقابلے میں جنگی قوانین کو پامال کر رہا ہے۔پاکستان کی فوج آبادیوں پر حملے کر رہی ہے۔ خواتین اور بچوں کو انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ہر دور میں بلوچ خواتین کو پاکستانی فوج نے بربریت کا نشانہ بنایا ہے سینکڑوں بلوچ خواتین اور بچوں کو اجتماعی طور پر شہید کیا گیا ، سینکڑوں کو اغواء کرکے اپنے زندانوں میں لے گئے اور بلوچ خواتین کو نشانہ بنانے کا سلسلہ آج تک جاری ہے۔
ماماقدیر بلوچ نے مزید کہا رات کی تاریکی میں پاکستانی فورسز چادروچار دیواری کو پامال کرکے گھروں میں گھس کر وہاں موجود مردوں کو شہید کرتے ہیں یا اپنے ساتھ لے جاتے ہیں۔مردوں کو ان کے ماں ، بہن ، بیوی اور بچوں کے انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بناتے ہیں اور بعض اوقات مردوں کے ساتھ عورتوں اور بچوں کو بھی اپنے ساتھ لے جاتے ہیں۔کاھان ضلع کوھلو سے بلوچ خاتون ٹیچر بانک زرینہ مری کو2006 میں پاکستانی فوج نے اغوا کیا جو کہ تاحال جبری لاپتہ ہیں۔