کراچی(ہمگام نیوز)کراچی میں ڈکیتی مزاحمت کے حالیہ واقعے میں پولیس اہلکار کے ملوث ہونے کی تصدیق کے بعد محکمۂ پولیس کے تمام اہلکاروں کا ریکارڈ کمپوٹرائز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کشمیر کالونی میں 12 جنوری کو ماں اور بہن کو گھر کے باہر لوٹنے والے ملزم سے مزاحمت کرنے پر نوجوان کو قتل کر دیا گیا تھا۔ نوجوان شاہ رخ کے بارے میں معلوم ہوا تھا کہ چند روز قبل ہی اس کی شادی ہوئی تھی۔
کراچی پولیس کے اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ نے واقعے کی تحقیقات شروع کیں تو معلوم ہوا کہ اس واقعے میں ایک پولیس اہلکار فرزند علی اور اس کا دوست عمران ملوث ہے۔
ملزم کے بارے میں مزید تحقیقات سے یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ پولیس کانسٹیبل فرزند علی اس سے قبل بھی جرائم کی کئی وارداتوں میں ملوث رہا ہے، جو کئی بار گرفتار ہونے کے باوجود بھی الزام ثابت نہ ہونے پر رہائی حاصل کر کے نوکری پر بحال ہوا ہے۔
پولیس کا دعویٰ ہے کہ وہ ملزم تک پہنچنے کے قریب تھی کہ فرزند علی نے گرفتاری کے خوف سے خودکشی کر لی۔
حالیہ واقعہ کراچی میں ایک بار پھر اسٹریٹ کرائمز کے بڑھتے ہوئے واقعات کی عکاسی کرتا ہے جب کہ اس کے بعد یہ بھی حقیقت سامنے آئی ہے کہ ایسے کئی واقعات میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار خود بھی ملوث ہیں۔
واضح رہے کہ جرائم کے ریکارڈ کے مطابق کراچی میں رواں برس کے پہلے 19 دنوں میں ڈکیتی مزاحمت پر اب تک پانچ افراد جان سے گئے جب کہ 30 سے زائد زخمی بھی ہوئے ہیں۔