کرمانشاہ (ہمگام نیوز) قابض ایران کی انٹلیجنس نے ایک کرد ثقافتی کارکن اور کردی زبان کے ماہر کو صوبہ کرمانشا کے علاقے مغربی شہر اسلام آباد (شبد) میں گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
ہنگاؤ ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کو موصولہ ایک رپورٹ کے مطابق پیر 23 نومبر، 2020 کو مغربی اسلام آباد سے تعلق رکھنے والی کرد ثقافتی کارکن اور زبان کی استاد انیسہ جعفری مہر کو کرمان شاہ انٹیلی جنس فورس نے گرفتار کیا اور نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
ایک باخبر ذرائع کے مطابق اس ثقافتی کارکن کی گرفتاری کے دوران مذکورہ فورسز نے اس کے گھر کی تلاشی لی اور اس کا ذاتی سامان ضبط کرکے لے گئے۔
انیسہ جعفری مہر یونیورسٹی آف کردستان کی لسانیات میں ماسٹر ڈگری کی طالبہ ہیں اور مغربی اسلام آباد شہر میں کرد زبان کی ٹیچر اور ثقافتی کارکن ہیں نیز ادبی و فنکارانہ سہ ماہی میگزین “ژ” کی رائٹرز کونسل کے ممبر ہے۔
اس ثقافتی کارکن کو کرمانشاہ میں سپاہ نبی اکرم فورس نے 25 دسمبر 2019 کو بروز منگل کسی ثقافتی پروگرام کے دوران گرفتار کیا گیا تھا اور بعد میں تحریری ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔