Homeخبریںکرگان پورٹ پر قابض ایرانی فوسز کی فائرنگ سے کئی بلوچ نوجوان...

کرگان پورٹ پر قابض ایرانی فوسز کی فائرنگ سے کئی بلوچ نوجوان زخمی و جانبحق

زاھدان( ھمگام نیوز) گزشتہ روز صبح کے وقت ایرانی زیر قبضہ بلوچستان کے ساحلی شہر کرگان کے بندرگاہ پر قابض ایرانی فوسز نے دو کشتیوں پر بلا وجہ فائرنگ کھول دی جس کے نتیجے میں کشتیوں میں کئی بلوچ ماھیگیر زخمی و جانبحق ہو گئے، زخمیوں کو ایرای پولیس فورسز گرفتار کرکے اپنے ساتھ لے گئے، اور دیگر چار بلوچوں کی کشتیوں کو بھی اپنے طویل میں لے لیاـ دونوں کشتیوں کو آگ لگا دی جس میں موجود تمام سامان کشتی سمیت جل گئے اور بلوچ ماھیگیروں کی مہینہ بھر کمائی کشتیوں کے ساتھ راکھ ہوگئی۔ مغربی مقبوضہ بلوچستان میں انسانی حقوق پر کام کرنے والے ٹیم “کمپین فعالین بلوچ “کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق مظلوم بلوچ ماھیگیر سمندر میں شکار کرنے کے بعد مارکیٹ میں جار کر مچھلیوں کو فروخت کرنے جاریے تھے کہ ساحل پر پہنچتے ہی ایرانی درندہ صفت پولیس فروسز نے ان پر فائر کھول دی جس سے چار سے زائد بلوچ موقع پر جانبحق ہوئے اور کئی زخمی ہوگئے ۔ دریں اثنا زخمیوں کو پولیس فورسز نے گرفتار کرکے اپنے ساتھ لے گئے تاہم زخمی اور جانبحق افراد میں چند ایک کا نام سامنے آیا ہے جو کہ اسحاق علی ملاحی، عبداللہ ملاحی، اصغر اور اسماعیل ملاحی کے نام سے بتائے جاتے ہیں جبکہ دیگر زخمی و جانبحق ہونے والے افراد کی شناخت تاحال نہ ہوسکی ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق ماھیگری بلوچوں کا ذریعہ معاش ہے ان کے پاس سوائے ماھیگیری کے اور دوسرا ذریعہ معاش نہیں ہے اس لیئے سمندر سے جڑا رہنا ان کی ضرورت ہے لیکن ایرانی قابض فورسز ان کو اس لیئے قتل کرتا ہے تاکہ ان کا جھوٹا رپورٹ بنا کر انہیں سمگلر اور منشیات فروش ظاہر کرکے اپنی ترقی اور پروموشن کروا سکیں۔ یاد رہے ایرانی درندہ صفت پولیس فورسز، مرساد سکیورٹی فورسز اور پاسداران انقلاب ہر سال اسی طرح مظلوم بلوچ مزدوروں، ماھیگیروں، چراہوں، طالبعلموں اور دیگر طبقائے زندگی سے تعلق رکھنے والے بلوچوں کع بلا وجہ کسی جرم و کیس کے گولی مار کر شہید کرتی ہے ۔ جن میں سے کئی جانبحق اور کئی بلوچ زخمی ہوجاتے ہیں۔

بلوچوں پر ایرانی مظالم کو لے کر انسانی حقوق پر کام کرنے والے ادارے مکمل خاموش ہیں۔

Exit mobile version