دوشنبه, نوومبر 25, 2024
Homeخبریںکنرک ایئرپورٹ پر قابض ایرانی آرمی کے ہاتھوں ایک شخص گرفتار۔

کنرک ایئرپورٹ پر قابض ایرانی آرمی کے ہاتھوں ایک شخص گرفتار۔

کنرک: (ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق، گزشتہ روز پاکستانی مقبوضہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے ایک بلوچ شہری کو (آئی آر جی سی) انٹیلی جنس کے اہلکاروں نے اپنے گرفتار بھائی کی حالت بارے تحقیقات کے لیے چابہار جانے کے دوران کنرک ایئرپورٹ سے گرفتار کیا۔

اس بلوچ شہری کی شناخت طلال موسیٰ زہی ولد اکبر ہے جو کہ تربت کا رہائشی بتایا جاتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق طلال نے چابہار جانا چاہتا تھا تاکہ اپنے ہی بھائی “معشوق موسیٰ زہی” کا سراغ لگا سکیں لیکن بار بار تحقیقات اور تلاش کرنے کے باوجود وہ اپنے بھائی کا احوال معلوم نہیں کر سکا۔

خبر لکھے جانے تک طلال کی گرفتاری کی وجہ اور انہیں کہاں رکھا گیا ہے اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔

واضح رہے کہ “معشوق” کو 19 فروری 2024 میں سادہ لباس میں قابض ایرانی آئی آر جی سی انٹیلی جنس کے اہلکاروں نے چابہار سے گرفتار کیا تھا اور کچھ عرصے بعد اسے زاہدان منتقل کر دیا گیا تھا جو اس وقت اس کا کوئی رشتہ دار اس سے ملاقات کرنے نہیں آیا تھا۔

آئی آر جی سی کی انٹیلی جنس اہلکاروں نے، جن میں سے اکثر نے ماسک پہنے ہوئے تھے، اسے شدید تشدد کے ساتھ گرفتار کیا اور اس کی آنکھوں پر پٹی باندھ دی، اور پھر شہری کے گھر پر دھاوا بول کر اس کا لیپ ٹاپ اور بہت سے ذاتی سامان بھی اپنے ساتھ لے گئے۔

یہ بلوچ شہری تقریباً دو سال قبل قانونی طور پر اور ایرانی ویزے کے ساتھ مقبوضہ بلوچستان آیا تھا اور چابہار کے فری زون میں سونے کے کاروبار کر رہے تھے۔

اس شہری کے والد، جو پاکستانی مقبوضہ بلوچستان کے سیاسی طور پر بااثر افراد میں سے ایک ہیں، کراچی اور اسلام آباد میں ایران کی حکومت کے قونصل خانے اور سفارت خانے کا حوالہ دے کر اپنے بیٹے کی حالت بارے پوچھ گچھ کیا لیکن وہاں سے کوئی جواب نہیں ملا ہے۔

واضح رہے کہ خبر لکھے جانے تک ان کی صحت اور معشوق کے صحیح ٹھکانے کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے اور اس کے اہل خانہ بھی کافی پریشان ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز