دوشنبه, اپریل 21, 2025
Homeخبریںکوئٹہ، بلوچ مسنگ پرسنز کے لواحقین کا دھرنا جاری ہے.

کوئٹہ، بلوچ مسنگ پرسنز کے لواحقین کا دھرنا جاری ہے.

کوئٹہ ( ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق جبری لاپتہ افراد کے لواحقین کا گورنر اور وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے ریڈ زون میں دھرنے کو آج چوبیسں دن مکمل ہوگئے۔ دھرنے میں آج خاران سے جبری لاپتہ صدام حسین، محمد آصف اور پنجگور سے لاپتہ ظہیر احمد کے لواحقین نے بھی شرکت کی اور دھرنے کا باقاعدہ حصہ رہے. انکے لواحقین نے اپنے پیاروں کی بازیابی کا مطالبہ کیا۔
دھرنے میں آج بلوچ سیاسی رہنما مہیم خان جلویقی اور ہزارہ کمیونٹی کے مهیم بلوچ، خان ہزارہ، احمد ہزارہ اور دیگر نے شرکت کی اور لاپتہ افراد کے لواحقین کے ساتھ اظہار یکجہتی کی. دھرنے میں بلوچستان سے جبری طور پر لاپتہ کیے گئے لواحقین کی کثیر تعداد موجود ہے، جو پچھلے چوبیں دنوں سے وہاں مسلسل بیٹھے ہوئے ہیں، جن میں چھوٹے بچے اور بوڑھی بیمار مائیں بھی شامل ہیں. مسلسل احتجاجی دھرنے پر بیٹھنے کی وجہ سے انکی طبیعت بگڑتی جارہی ہیں۔

لاپتہ افراد کے لواحقین نے کل بی ایم سی کہ مین گیٹ سے دھرنے کے مقام تک احتجاجی ریلی نکالی تھی. جس میں دوسرے سیاسی جماعتوں اور طلباء تنظیموں کے کارکنان نے بھی شرکت کی تھی- دھرنے میں شریک لواحقین انصاف کے منتظر ہیں. جن کے سادہ سے مطالبات ہیں کہ ان کو سنجیدگی سے سنا جائے اور انہیں انکے لاپتہ پیاروں کی زندگیوں کے بارے میں تسلی دی جائے ۔ دھرنے کو طویل مدت ہونے کے باوجود اب تک انکے مطالبات کی منظوری میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے، نا ہی حکام بالا انہیں سننے اور انکے مطالبات کی منظوری میں سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، دھرنے کے شرکاء لواحقین نے کل ریلی کے اختتام پر یہ عندیہ بھی دیا تھا کہ اگلے مرحلے میں تا دم مرگ بھوک ہڑتال پر بھی جا سکتے ہیں اگر انکے مطالبات کی منظوری میں اس طرح تاخیر برتا گیا ۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز