کوئٹہ ( ھمگام نیوز ) آج مقبوضہ بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں سلسلے وار 3 خودکش دھماکے ہوئے ۔ایک چیک پوسٹ کو نقصان پہنچا اور 8 سرکاری قابض فورسز کے اہلکار زخمی ہو گئے بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق دونوں خودکش حملہ آروں نے 8 سے10 ہائی ایکسپلوزو بارود خودکش حملے میں استعمال کیا تھا۔ قابض فورسز کے عملے نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچنگ شروع کر دی۔تفصیلات کے مطابق دو خو کش حملہ آوروں نے کوئٹہ میاں غنڈئی میں واقع ایف سی ٹریننگ سینٹر میں گھس کر تباہی مچادی، ذرائع کے مطابق فائرنگ کی آوازیں سنتے ہی قابض فورسز کے اہلکاروں کی دوڑیں لگ گئیں جبکہ حملے میں دس ایف سی اہلکار ہلاک و متعدد زخمی ہوگئےـ حملوں کے کچھ ہی دیر بعد مزہبی تنظیم حزب الاحرار کے ترجمان ڈاکٹر عزیز یوسف زئی نے ذرائع ابلاغ کو بیجھے گئے ایک پیغام میں کہا کہ یہ حملے آپریشن ابن قاسم کے اوائل میں سے ہیں اور ہم مستقبل قریب میں ان سرکاری فورسز پر مزید سخت ترین حملوں کا ارادہ رکھتے ہیں۔ جبکہ تیسرا خود کش حملہ ائیر پورٹ روڈ پر پولیس وین پر ہوا جس کے نتیجے میں 15 پولیس اہلکار ہلاک و متعدد زخمی ہوگئےکوئٹہ سے بعض ذرائع نے مذکورہ حملوں کو قابض فوج و خفیہ اداروں کی واضح ناکامی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسی صورت میں فوج کی جانب سے امن کے دعوے بس دعوے ہی رہ گئے ہیں ـ
جبکہ گزشتہ سالوں میں بھی مزہبی شدت پسندوں کی جانب سے آپریشن الرعد اور آپریش غازی عبدالرشید کے نام سے آپریشنز سامنے آئے ہیں جو کہ قابض ریاستی اداروں کیلئے سخت جان لیوا ثابت ہوئے ہیں۔جب کہ فوج خود اکثر کوئٹہ گیریژن کی سبزہ زار میں رہ کر فرنٹ لائن پر پشتون ایف سی اور مقامی بی سی کو لاکر حفاظتی حصار کا آسان دیوار بنایا ہوا ہیں۔جو کہ اکثر ان حملوں کا آسان حدف بنتے ہیں۔عوام اب یہ سوچنے پر مجبور ہوا ہے کہ ان کے نام نہاد دعوے ان کو جھوٹی تسلی کے سوا کوئی معنی نہیں رکھتے۔