کوئٹہ (ہمگام نیوز) متحدہ عرب امارات سے جبری طور پر اغوا راشد حسین کی والدہ کا وائس فار بلوچ مسنگ پرسن کے کیمپ میں شرکت، اپنے بیٹے کیلئے احتجاج ریکارڈ کروایا.
راشد حسین کی والدہ نے پریس کلب کے سامنے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے لاپتہ افراد کے بازیابی کیلئے قائم احتجاجی کیمپ میں شرکت کرتے ہوئے کہا کہ ان کا بیٹا راشد حسین 2017 کو کام کرنے کی غرض سے متحدہ عرب امارات گئے تھے اور وہ عرب امارات دبئی میں کام کرتے تھے.
انہوں نے مزید کہا کہ 2018 کو وہ اپنے کزنز کے ہمراہ کہیں جارہے تھے کہ عرب امارات کے خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے راشد حسین کو جبری طور پر اغوا کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا، اغوا کرنے کے بعد ان کو پاکستان کے حوالے کیا گیا اور پاکستان نے بھی ان کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے.
راشد حسین کی والدہ نے انسانی حقوق کے اداروں سمیت حکام بالا سے اپیل کی ہے کہ راشد حسین کو منظر عام پر لایا جائے اگر اس نے کوئی جرم کیا ہے تو انہیں عدالت میں پیش کیا جائے اور ملکی قوانین کے تحت سزا دی جائے اور اگر بے گناہ ہے تو اسے صحیح سلامت بازیاب کیا جائے.
یاد رہے راشد حسین کی جبری گمشدگی کے خلاف مختلف ممالک میں مظاہرے بھی ہوچکے ہیں اور ایمنسٹی انٹرنیشنل بھی ایک ہنگامی اپیل کر چکی ہے اور انسانی حقوق کے تنظیموں نے بھی راشد حسین کی کی گمشدگی پر تشویش کا اظہار کیا ہے.