کوئٹہ (ہمگام نیوز) مقبوضہ بلوچستان میں جاری ریاستی مظالم کو کئی دھائیاں ہو چُکی ہیں جس میں بلوچ سیاسی ورکروں، طلباء اور دیگر مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد ریاستی بربریت کا شکار ہیں۔ ان مظالم میں قابض پاکستانی فوج کی جانب سے بلوچ نوجوانوں کا اغواء سرفہرست ہے۔
آج کوئٹہ کے علاقے قمبرانی روڈ سے اغواء ہونے والے بلوچ نوجوان اور طالب علم حسان قمبرانی اور حزب اللہ قمبرانی کو اغواء ہوئے 11 مہینے مکمل ہو گئے ہیں۔ شہریوں کی جبری گمشدگیاں غیر آئینی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے کیونکہ جبری گمشدگی کےشکار ہونے والے شخص کا اہلخانہ ذہینی کرب واذیت میں مبتلا ہونے کے ساتھ بہت سے مشکلات کا شکار ہوتا ہے ریاست کو چاہیےکہ وہ لاپتہ افرادکے مسئلے کوانسانی ہمدردی کی بنیاد پر دیکھے اور حسان قمبرانی و حزب اللہ قمبرانی سمیت تمام لاپتہ افرادکو بازیاب کرکے خاندانوں کو زندگی بھر کی اذیت سے نجات دلائے۔