کوئٹہ ( ہمگا نیوز) آج بروز جمعرات سہ پہر تین بجے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے سی ٹی ڈی کے ہاتھوں جبری گمشدگی کا شکار نوید بلوچ و دیگر لاپتہ افراد کے لواحقین نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاج کے بعد مظاہرین نے ریلی کی صورت میں جاکر گورنر ہاؤس کے سامنے جاری سانحہ ہوشاب کے لواحقین کے ساتھ شریک ہوگئے۔
پریس کلب کے سامنے مظاہرے میں لاپتہ افراد کے لواحقین کے علاوہ طلباء، سول سوسائٹیز، سیاسی جماعتوں سمیت مختلف مکاتب فکر سے جڑے لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کیا۔ جن میں بی ایس او پجار کے کارکن زبیر بلوچ، بی ایس او طریف کے حسیب بلوچ اور جئیند بلوچ، پی ٹی ایم کے آغا زبیر، بساک کے سابق صدر اور این ڈی پی کے رکن راشد کریم بلوچ کے علاوہ لاپتہ نوید بلوچ کے بھائی تنویر بلوچ اور بہن انسا بلوچ نے شرکاء سے خطاب کیا۔
واضح رہے کہ نوید بلوچ جوکہ جامعہ بلوچستان کا طالب علم ہے کو 11 اکتوبر کو رات کے وقت ریاستی فورس سی ٹی ڈی نے سیٹلائیٹ ٹاؤن کوئٹہ میں واقع ان کے گھر سے اٹھا کر لاپتہ کردیا تھا۔ اس دوران قابض اہلکاروں نے نوید بلوچ کی فیملی کو زدکوپ کرکے ان پر تشدد کیا۔
دوسری جانب گورنر ہاؤس کے سامنے جاری سانحہ ہوشاب کے دھرنے میں لوگوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔ سانحہ ہوشاب میں ریاستی فورسز کے ہاتھوں قتل ہونے والے بچوں کے متاثرین اور لاپتہ افراد کے لواحقین نے شرکاء سے خطاب کے دوران ریاست اور اداروں کی جانب سے ڈائے گئے ظلم و ستم کو آشکار کیا۔