کوئٹہ(ہمگام نیوز) مقبوضہ بلوچستان کے صدر مقام کوئٹہ میں گیس لیکج کے باعث دھماکوں کے نتیجے میں 2 ماہ کے دوران 17 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ91 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں گیس لیکج دھماکوں میں موسم سرما کے دوران اضافہ ہونے لگا، شہر میں گیس لیکج دھماکوں میں رواں سال کے ابتدائی دو ماہ کے دوران 91 افراد جھلس کر زخمی جبکہ 17 افراد جان سے گئے۔
زرائع کے مطابق کوئٹہ سمیت صوبے کے بشتر اضلاع میں موسم سرما کی آمد کے ساتھ ہی کم سوئی گیس پریشر کا مسئلہ بھی شروع ہو جاتا ہے۔ رواں سال کے ابتدائی دو ماہ کے دوران سے اب تک گھروں میں گیس لیکج اور سلنڈر دھماکوں میں خواتین، بچوں اور مرد سمیت 91 افراد جھلس کر زخمی جبکہ 17 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔ستم ظریفی تو یہ ہے کہ کوئٹہ کے بی ایم سی ہسپتال میں ایک ہی برن وارڈ مریضوں کے لیے موجود ہے جہاں بلوچستان بھر سے مریض لائے جاتے ہیں جہاں بھی ڈاکٹر عدم سہولیات کا رونا روتے دکھائی دے رہے ہیں۔ مریضوں کے ساتھ آئے لواحقین بھی اپنی مشکلات بیان کرتے ہیں جبکہ مریض انتہائی اذیت سے دوچار رہتے ہیں۔
حکومت کی جانب سے کئی بار اس بات کا دعوی کیا گیا ہے کہ صوبے میں صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر کام کیا جارہا ہے جبکہ بلوچستان کے دیگر علاقوں میں بھی برن یونٹ بنانے کا وعدہ تو آنے والی ہر حکومت نے کیا جو اب تک بدقسمتی سے پورا نہ ہوسکا۔