کوئٹہ (ہمگام نیوز ) بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان آزادبلوچ نے نامعلوم مقام سے میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی فورسز نے کوہستان مری میں آپریشن تیز کرتے ہوئے دیگر علاقوں تک اسے وسعت دی ہے۔ کل شروع کئے گئے آپریشن کو گرد و نواح کے علاقوں میں پھیلاتے ہوئے پاکستانی فوج اور پیراملٹری فورسز نے آج صبح سویرے جنت علی لوپ، سخین، گالو، پڑکئی، سورین کہور اور سیاہ خو کو چاروں طرف سے گھیرے میں لے کر آپریشن شروع کردیا۔ پچیس گاڑیوں پر مشتمل فورسز اہلکاروں کو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے فضائی کمک بھی حاصل تھی۔ فورسز نے ان علاقوں میں نہتے بلوچوں کو بلا اشتعال فائرنگ کا نشانہ بنایا۔ جبکہ ہیلی کاپٹروں سے شیلنگ بھی کی گئی۔ جس کے نتیجے میں دوبچے، چار خواتین سمیت دو مرد شہید ہوگئے۔ اور متعدد افراد زخمی ہوئے۔ جبکہ فورسز نے پانچ نہتے بلوچ فرزندوں کو حراست میں لے کر لاپتہ کردیا۔ انہوں نے کہا کہ فورسز کے گھیراؤ کی وجہ سے زخمیوں کو علاج معالجے کیلئے لے جانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ خدشہ ہے کہ اس وجہ سے مزید شہادتیں نہ ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ فورسز نے نہتے بلوچ فرزندوں کے گھروں کو مسمار کر کے آگ لگا دی۔ اور ساتھ ہی علاقے میں موجود چرواہوں کے جھونپڑیوں بھی جلا دیا۔