کوہلو(ہمگام نیوز) کوہلو سے آمدہ اطلاعات کے مطابق گزشتہ دنوں پاکستانی فوج پر بی ایل اے کے حملے کے ردعمل میں باریلی کے علاقے میں ایک بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن کی تیاری ہورہی ہے۔
علاقائی ذرائع کے مطابق باریلی میں پاکستانی فوج کی ایک بڑی نفری داخل ہوچکی ہے اور گزشتہ دن سے فضاء میں متعدد دور مار ڈرون طیاروں کی پرواز جاری ہے۔
یاد رہے کہ 10 فروری کو کوہلو کے علاقے باریلی میں ایک فوجی کانوائے پر ریموٹ کنٹرول بم سے حملہ ہوا تھا جس کی زد میں آکر ایک گاڑی مکمل تباہ ہوگئی تھی، گاڑی میں سوار دو پاکستانی افسر میجر جواد اور کیپٹن صغیر سمیت پاکستانی فوج کے 9 اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔
بعد ازاں حملے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان آزاد بلوچ نے قبول کیا تھا۔
یہ بھی واضح رہے کہ 2023 کے شروع سے لیکر اب تک بی ایل اے کی جانب سے مقبوضہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں حملوں کا سلسلہ شدت کے ساتھ جاری ہے۔ اب تک کوہلو، جیوانی اور بولان میں فورسز کے اوپر پے در پہ انتہائی اہم حملے ہوچکے ہیں جنکے نتیجے میں پاکستانی فورسز کے متعدد اہلکار ہلاک و زخمی ہوچکے ہیں۔