Homeخبریںکیا ترکیہ میں زلزلے کے بعد مصر میں "سونامی" کا خطرہ ہے؟

کیا ترکیہ میں زلزلے کے بعد مصر میں “سونامی” کا خطرہ ہے؟

نیویارک ( ہمگام نیوز ) ترکیہ اور شام میں پیر کے روز آنے والے تباہ کن زلزلے کے اثرات اور لاکھوں افراد کے متاثر ہونے کے بعد مصر اور ترکیہ کے ساحلی علاقوں میں سونامی کے خطرات موجود ہیں۔ سونامی کے بڑھتے خطرات کے پیش نظر ساحلی علاقوں میں بسنے والے شہری ایک نئے خوف کا شکار ہیں۔

مصر کے سیسمولوجیکل آبزرویٹری کے سربراہ سمیت متعدد ترک حکام نے کہا ہے کہ ترکیہ کے زلزلے نے ساحلی صوبوں میں سونامی کے خطرے سے خبردار کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے انقرہ نے 14 ممالک کو مطلع کیا ہے، ان میں مصر بھی شامل ہے۔

مصر کی تردید

اہم مصر میں فلکیاتی تحقیق کے قومی ادارے کے سربراہ جاد القاضی نے سونامی کے امکان کی تردید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ سمندر میں پیدا نہیں ہوا، اس لیے سمندر میں سونامی کا خطرہ نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ واقعی سونامی کے امکان کی ابتدائی وارننگ دی گئی تھی لیکن جلد ہی اس بات کی تصدیق ہو گئی کہ بعد میں اس کے آنے کی توقع نہیں تھی اور زلزلے کے ساتھ شروع میں جو وارننگ جاری کی گئی تھی اسے منسوخ کر دیا گیا۔

یونیسکو کی پیشن گوئی

ترکیہ کے بیانات نے لوگوں کو زلزلے کی پیشن گوئی کی یاد دلائی جس کی نشاندہی ’یونیسکو‘نے کی تھی اور 2022 کے آخر میں ایک پریس ریلیز میں اعلان کیا گیا تھا۔اس میں بحیرہ روم کے کچھ ساحلی شہروں سے ٹکرانے والے نئے “سونامی” کے خطرات کے لیے تیاری کی ہدایات شامل تھیں۔

اس وقت یونیسکو نے استنبول، مارسیلے اور اسکندریہ میں سونامی آنے کی توقع ظاہر کی تھی اور کہا تھا کہ ساحلوں پر سونامی کی لہریں اٹھنے کا امکان ہے۔

سونامی کی لہریں کیا ہیں؟

یہ بات قابل ذکر ہے کہ “سونامی” لہریں بڑی لہروں کا ایک گروپ ہیں جو پانی کے ایک بڑے علاقے جیسے سمندر کی حرکت سے پیدا ہوتی ہیں۔

سونامی بھی زلزلوں اور پانی کے اندر اور دونوں جگہ بڑی حرکتوں سے پیدا ہوتی ہے، کچھ آتش فشاں پھٹنے اور پانی کے اندر زلزلے، لینڈ سلائیڈنگ اور پانی کے زلزلوں پیدا ہوتی ہیں۔

یونانی مورخ تھوسیڈائڈس نے سب سے پہلے پانی کے اندر آنے والے زلزلوں کو سونامی سے جوڑا تھا۔ تاہم اس کی نوعیت کو سمجھنا بیسویں صدی تک مکمل طور پر واضح نہیں تھا اور اب بھی بہت زیادہ جاری تحقیق کا مرکز ہے۔

Exit mobile version