کیچ(ہمگام نیوز)قابض پاکستان کی فوج نے تصدیق کی ہے کہ گزشتہ منگل کو مقبوضہ بلوچستان کے علاقے کیچ میں قابض سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر حملے میں 10 اہلکار ہلاک جبکہ 3 کے قریب زخمی ہوگئے تھے۔
تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ مقبوضہ بلوچستان کے علاقے کیچ میں منگل کی شام 6 بجے کے قریب تربت شہر سے تقریباً 25 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع مقام دشت بلنگور کے پہاڑی سلسلے میں پیش آیا تھا.
لیویز اہلکار کے مطابق اس جھڑپ میں تقریباً 45 کے قریب مسلح افراد نے سیکورٹی فورسز کی چیک پوسٹ کو قبٖضہ میں لیا اور اس پر دھاوا بول دیا۔
لیویز کے مطابق اس واقعے میں 10 کے قریب اہلکاروں کی ہلاکتیں ہوئی ہیں جبکہ یہ اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں کہ مسلح افراد دیگر چار زخمی اہلکاروں سمیت اسلحہ اور دیگر سامان اپنے ساتھ لے گئے ہیں۔
حکام کے مطابق ہلاک ہونے والے اہلکاروں کی لاشوں کو ہیلی کاپٹرز کے ذریعے دشت سے تربت منتقل کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ بی ایل ایف کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے مقامی صحافیوں کو ای میل کیے گئے اپنے ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ کیچ کے علاقے کہیر کور میں قائم سیکورٹی فورسز کی چوکی پر 25 جنوری کو شام چھ بجےبی ایل ایف کے جنگجوؤں نے حملہ کیا۔ ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ اس حملے کے نتیجے میں قابض سیکورٹی فورسز کی 17 اہلکار ہلاک اور ایک اہلکار بھاگنے میں کامیاب ہوگیا اور حملہ کے بعد بی ایل ایف کے جنگجوؤں نے فوجی چوکی میں موجود تمام ہتھیاروں و دیگر فوجی سازو سامان کو قبضہ میں لے کر چوکی کو آگ لگادی۔
ادھر پاکستان کی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں کیچ میں سیکورٹی فورسز کی ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ 25 اور 26 جنوری کی درمیانہ شب بلوچستان کے کیچ میں سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر مسلح افراد نے فائرنگ کی۔اس دوران دونوں جانب سے شدید فائرنگ کے تبادلے میں ایک مسلح افراد جانبحق اور متعدد زخمی ہوئے۔
واضح رہے کہ پاکستان کی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ بیان میں صداقت نہیں .اس واقعے میں بلوچ آزادی پسند تنظیم بی ایل ایف کا صرف ایک نوجوان ساتھی شہید ہوا ہے جس کی تفصیلات آزادی پسند تنظیم بی ایل ایف نے شائع کردی اور ترجمان کے مطابق دوسرے تمام ساتھی خیرو عافیت سے قابض پاکستانی فورسز کو ہلاک کرنے کے بعد چوکی کو آگ لگادی اور لوٹ گئے –