تربت (ہمگام نیوز) مقبوضہ بلوچستان کے ضلع کیچ میں چوری، ڈکیتی، اغواء اور دیگر جرائم میں ملوث قابض پاکستانی فوج کی سرپرستی میں چلنے والے ڈیتھ اسکواڈ گروپ کے سربراہ سمیر سبزل کو تربت کی عدالت سے چار سال قید اور پانچ ہزار روپے جرمانے کی سزا سُنائی گئی۔
سمیر سبزل کافی عرصے سے تربت اور گردو نواح میں کئی جرائم سرانجام دیتا رہا ہے اور اس کو پاکستان کی جانب سے مکمل چھوٹ دی گئی تھی کیونکہ وہ قابض پاکستانی فوج کی سرپرستی میں چلنے والے ڈیتھ اسکواڈ کا سربراہ تھا۔ پچھلے سال مئی کے اواخر میں سمیر سبزل کے کارندوں نے ڈکیتی کی واردات کے دوران فائرنگ کرکے بلوچ شیر زال ملک ناز کو شہید اور ان کی چار سالا بیٹی کو زخمی کردیا تھا جس کے بعد نہ صرف پورے بلوچستان میں بلکہ دنیا کے کئی ممالک میں احتجاج کا ایک نہ تھمنے والا سلسلہ شروع ہوگیا تھا جہاں مظاہرین صرف ایک بات کا مطالبہ کررہے تھے کہ سمیر سبزل کو گرفتار کرکے سزا دی جائے۔ شدید عوامی پریشر کی وجہ سے سمیر سبزل کو حفاظتی تحویل میں لے لیا گیا جس کے بعد قابض فوج مجبور ہوگئی اور سمیر سبزل پر فرد جُرم عائد ہوئی۔
اطلاعات کے مطابق آج تربت کی سیشن کورٹ جج نے سمیر سبزل کو ایف آئی آر نمبر FIR 117/2020 اور جُرم بزیر دفعہ E/13 کے تحت جُرم ثابت ہونے کے بعد 4 سال قید اور پانچ ہزار روپے جُرمانے کی سزا سُنا دی۔