کوئٹہ (ہمگام نیوز) گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن بلوچستان نے ضلع کیچ کے جبری طور پر برطرف کئے گئے 114 اساتذہ کی فوری بحالی کے لیے صوبہ بھر میں احتجاجی شیڈول کا باقاعدہ اعلان کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جی ٹی اے کی مرکزی کابینہ کا اجلاس گزشتہ روز صوبائی صدر حاجی حبیب الرحمن مردانزئی کی صدارت میں منعقد ہوا۔اجلاس میں ضلع کیچ کے جبری برطرف کئے گئے 114 مرد و خواتین اساتذہ کی فوری بحالی کے لیے صوبہ بھر میں احتجاجی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس موقع پر کہا گیا کہ کسی بھی انکوائری کے بغیر جبری طور پر برطرف کر کے 114 گھرانوں کا معاشی قتل کیا گیا ہے اور اساتذہ فاقہ کشی پر مجبور ہیں برطرف کئے گئے اساتذہ گزشتہ سولہ ماہ سے اپنی بحالی کے لیے احتجاج پر ہیں مگر حکومتی سطح پر لیت ولعل سے کام لیتے ہوئے اُنہیں تاحال بحال نہیں کیا گیا، حکومتی ہٹ دھرمی اور اساتذہ کو دی جارہی جھوٹی تسلیوں کو کسی بھی صورت میں قبول نہیں کیا جائے گا۔
اساتذہ کی بحالی تک احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جاری شدہ احتجاجی شیڈول کے مطابق 11 نومبر کو نصیر آباد ڈویژن میں شامل تمام اضلاع میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی جائیں گی جب کہ 12 نومبر کو مکران اور قلات ڈویژن 13 نومبر کو سبی اور رخشاں ڈویژن 14 نومبر کو ژوب ڈویژن اور 16 نومبر کو کوئٹہ ڈویژن کے تمام اضلاع میں احتجاج مظاہرے اور ریلیاں نکالی جائیں گئیں اجلاس میں تمام اضلاع کو تاکید کی گئی ہے کہ احتجاجی شیڈول پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔