گوادر/پسنی (ہمگام نیوز ) مقبوضہ بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر، پسنی کے مابین واقع شمال بندن میں قابض پاکستان نیوی کے اہلکاروں نے ہزاروں سالوں سے اپنے آباواجداد کے سرزمین پر مقیم محنت کش بلوچ ماہی گیروں کے مھچلی پکڑنے والے جالوں کو بڑی بے رحمی سے پنجابی فوجیوں نے مال اے مفت دل اے بے رحم کے مصداق آگ لگادی ، اِس سلسلے میں چربندن کے رہائشی ناحدا اشرف ولد سلیمان نے میڈیاکو بتایاکہ شمال بندن کے علاقے “رودسَر” میں قابض پاکستان نیوی کے اہلکار ایک کیمپ تعمیر کررہے ہیں جوکہ ہم ماہی گیروں نے اپنی سادہ لوعی سےانھیں اپنی جانی و مالی کاروبار کی تعفظ کی ضمانت کے طور پر خیال کیا تھا۔ کیونکہ اِس سے ہم ماہی گیروں نے یہی سوچا تھا کہ کسی مصیبت کے وقت اہلکار ہماری مدد کرینگے لیکن بجائے مدد کے قابض پاکستان نیوی کے اہلکاروں نے آتے ہی ہمارے قیمتی جالوں کو جلادینا شروع کردیاہے ،ناخدا اشرف نے بتایا کہ 4مارچ کو ہم ماہی گیری کے لیے بحر بلوچ کو سمندر گئے ہوئے تھے کہ قابض پاکستان نیوی کے اہلکاروں نے میرے زندگی کی جمع پونجھی سے قیمتی جال جنکی مالیت ساڈھے چارلاکھ روپے ہے اُنکو صبع سویرے بڑے بے شرمی سے جلادیا ،انہوں نے کہا کہ میرے جالوں سے اگر اہلکاروں کو کوئی تکلیف ہورہی تھی تو ہمیں بتادیتے ہم اپنے جال وہاں سے اُٹھاکر لے جاتے لیکن ہمیں بتائے بغیر میرے جالوں کو جلایاگیا اور مجھے نقصان دیاگیا انہوں نے کہاکہ میں ایک غریب ماہی گیر ہوں اور میرا گزربسر سمندر میں ماہی گیری ہے ،انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں میں نے اسسٹنٹ کمشنرپسنی اور تحصیلدار پسنی کو بھی درخواست دی ہے انہوں نے پاکستان نیوی کے کموڈور اور بریگیڈیر اور پاکستان کے دیگر اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں تحقیقات کرے اور میرے نقصانات کا ازالہ کریں۔مزید یہ کہ بلوچ سیاسی کارکن اور انسان دوست سوشل ایکٹیوسٹ بلوچ مائیگیروں کے ساتھ ہونے والے اس ناروا ظلم کو د نیا کے سامنے اپنی مدد کیلئے پنجابی کے مظالم سے پردہ کواٹھایا جائے