یکشنبه, نوومبر 17, 2024
Homeخبریںگوادرکاشغر راہداری روٹ کی تبدیلی کے نتائج خطرناک ہونگے ، آل پارٹیز...

گوادرکاشغر راہداری روٹ کی تبدیلی کے نتائج خطرناک ہونگے ، آل پارٹیز کانفرنس

کو ئٹہ(ہمگام نیوز) کوئٹہ میں عوامی نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام کل جماعتی کانفرنس میں قومی ،سیاسی ، مذہبی اور قوم پرست جماعتوں کے رہنماؤں ، تاجر، وکلاء اور زمیندار تنظیموں کے نمائندوں نے پاک چین اقتصادی راہداری میں مبینہ تبدیلی کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے خواہاں ہیں لیکن اقتصادی اور ترقیاتی منصوبے میں پسماندہ صوبوں کے عوام کے حقوق غصب کئے گئے تو اس کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ کی ذہنیت تبدیل نہیں ہوئی۔اپنے حق کی بات کرنے والوں کوماضی کی طرح آج بھی غدار کہا جارہا ہے ، حکومت پاک چین اقتصادی معاہدے کو متنازعہ بنارہی ہے۔جبکہ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ حکمران ہر منصوبے کو تخت لاہور سے گزارانا چاہتے ہیں ،طاقت کی بنیاد پر غلط فیصلے کئے گئے تو وفاق کو نقصان پہنچے گا۔کوئٹہ کے مقامی ہوٹل میں عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سے پاکستان اور چین کے درمیان گوادر کاشغر اقتصادی راہداری کے روٹ کی تبدیلی کے خلاف کل جماعتی کانفرنس منعقد کی گئی۔ کانفرنس میں عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی ، پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماء اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ ،رہنما ء جمعیت علماء اسلام اور اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی ، بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی ،ایم پی اے گوادر حمل کلمتی ، نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل یاسین بلوچ ،پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات رضا محمد رضا ،عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکریٹری جنرل میاں افتخار، اے این پی بلوچستان کے صدر اصغر اچکزئی ، مسلم لیگ ق بلوچستان کے صدر جعفر خان مندوخیل ،جمعیت علماء اسلام (نظریاتی )کے جنرل سیکریٹری مولانا عبدالقادر لونی ،ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین عبدالخالق ہزارہ نے خطاب کیا۔ جمعیت علماء اسلام (ف)کے صوبائی جنرل سیکرٹری ملک سکندرایڈووکیٹ ، بلوچستان نیشنل پارٹی(عوامی)کے مرکزی رہنماء محمدآصف بلوچ ، جمعیت علمائے اسلام (س) کے مفتی عبدالواحد بازئی ، بلوچستان بارایسوسی ایشن کے صدربلال انورکاسی ،بلوچستان بار کونسل کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے چیئرمین منیر احمد خان کاکڑ ،مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کے صدر عبدالرحیم کاکڑ، آل بلوچستان ہوٹلایسوسی ایشن کے چیئرمین رحیم آغا، سیکریٹری جنرل زمیندار ایکشن کمیٹی بلوچستان حاجی عبدالرحمان بازئی، قومی وطن پارٹی کے سمیع اللہ، پاکستان ورکرز پارٹی سمیت مختلف سیاسی ، مذہبی، قوم پرست جماعتوں اور مختلف مکتبہ فکر کی تنظیموں کے نمائندوں نے بھی خطاب اور شرکت کی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی کا کہنا تھا کہ ہم نے پاک چین کے تعلقات کا ہمیشہ خیر مقدم کیا ہے۔ چین کے ساتھ اقتصادی معاہدے پر کوئی اعتراض نہیں لیکن روٹ کی تبدیلی سے متعلق چھوٹے صوبوں کے تحفظات کو دور کرنا ہوگا۔ہم چاہتے ہیں کہ مختصر ترین اور اصل روٹ کو اپنایا جائے تاکہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے پسماندہ علاقوں کو فائدہ پہنچے۔اسفند یار ولی کا کہنا تھا کہ پورے پشتون بیلٹ کے علاقوں کو اس منصوبے سے باہر رکھا جارہا ہے۔ اربوں روپے خرچ کئے جارہے ہیں لیکن وزیراعظم نے قبائلی علاقوں کو مین اسٹریم تجارت میں شامل کرنے کیلئے ایک سڑک تعمیر کرنے کا مطالبہ منظور نہیں کیا۔اے این پی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ کی ذہنیت تبدیل نہیں ہوئی۔ اقتصادی راہداری کے روٹ کی تبدیلی کے خلاف بات کرنے والوں کو غدار کہا جارہا ہے۔ مسلم لیگ نے میرے داد اور باپ پر غداری کا الزام لگایااورآج مجھ پر الزام لگایا جارہا ہے۔ اسفند یار ولی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کی آل پارٹیز کانفرنس میں ہمارے سوالات کا جواب دیا گیا اور نہ ہی تحفظات دور کئے گئے۔ ہمیں بتایا جائے کہ گوادر کی آمدنی کی تقسیم کس طرح ہوگی۔ اپنے خطاب میں عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ گوادر کاشغر روٹ پر یکے بعد دیگرے دو آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کا مقصد سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں اور عوام کے اس طعنہ سے بچنے کیلئے کیا ہے جس میں وہ یہ گلہ کرتے ہیں کہ تمام فیصلے اسلام آباد میں ہی ہوتے ہیں ان سے کوئی پوچھتا تک نہیں انہوں نے کہاکہ ہم چین کے صدر کے دورہ پاکستان کو خوش آمدید کرتے ہیں اور ان کی جانب سے پاکستان کو اقتصادی طور پر پیروں پر کھڑا کرنے کیلئے امداد دینے کے بھی مشکور ہیں گوادر کاشغر روٹ بارے گڑ بڑ چائنا میں نہیں بلکہ اسلام آباد میں ہوئی وزیراعظم کی جانب سے بلائے گئے آل پارٹیز کانفرنس کے شرکاء گواہ ہیں کہ ہم نے اس میں احسن اقبال کے روٹ پر اعتراض کرنے والوں کو غدار کہنے پر وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کو دو ٹوک کو کہہ دیا کہ ہم تو سمجھ رہے تھے کہ اب مسلم لیگ 1947ء کی مسلم لیگ نہیں رہی لیکن احسن اقبال کے رویئے نے ثابت کردیا ہے کہ مسلم لیگ اب بھی وہیہے غدار کے طعنے اور خطبات سے پہلے ہماری صحت پر اثر پڑا اور اب ایسا ہونیوالا ہے انہوں نے کہاکہ دو دن سے وزیراعظم بھی غصے میں ہیں ان سے انتہائی ادب سے پوچھا تھا کہ وہ بتائیں کہ بلوچ پشتون کی ترقی سے آخر پاکستان کو کیا نقصان ہے زرداری نے بھی تائید کی ان کے دور میں ہونیوالے معاہدے میں جو روٹ ہم بتا رہے ہیں وہ صحیح ہے اس منصوبے کو ہم نہیں بلکہ حکومت کو متنازعہ بنا رہی ہے ہم نے سوال کیا کہ صوبائی اور مرکزی حکومتوں کے درمیان گوادر بارے ہونیوالے معاہدوں کی وضاحت کی جائے اور اس کے منافع میں حصہ اور اختیارات کی وضاحت کی جائے تو وزیراعظم نے کراچی جانے کا کہہ کر چند دنوں بعد اس بارے بتانے کا کہا ہم اس سلسلے میں ضرور جواب لینگے انہوں نے کہاکہ ایک خاص منصوبے کے تحت پشتون بلوچ بیلٹ کو اقتصادی راہداری روٹ اور دیگر سے باہر رکھا جارہا ہے قرضہ لیں تو وہ اپنا اور ہم اپنا قرضہ واپس کرتے ہیں لیکن قرضہ حصہ ہمیں تو دیا جائے انہوں نے کہاکہ چین نے مذہبی اور قوم پرستی کے نام پر سنگیانک اور تبت میں صدائے بغاوت کو ختم کرنے کیلئے مذکورہ علاقوں کے بجٹ میں 250 فیصد تک اضافہ کیا تاکہ وہاں انتہا پسندی ختم ہوسکے سنگیانک میں ریکارڈ صنعتی ترقی کے بعد چین نے وہاں تیار ہونیوالے مال کو باہر دنیا تک پہنچانے اور خام مال لانے کیلئے مختصر ترین روٹ کی تلاش شروع کی اور گوادر کاشغر روٹ کی منظوری دی انہوں نے کہاکہ 1965ء کی جنگ میں انڈین آرمی جب لاہور سے صرف پانچ کلو میٹر کے فاصلے پر تھی تو اس وقت حکمرانوں کو ہوش آیا کہ اب تو پنجاب دوسرے صوبوں سے کٹ جائیگا بعد ازاں اسی خدشے کے پیش نظر انڈس ہائی وے کی تعمیر کی گئی خوف کی وجہ سے اس وقت متبادل راستہ بنایا مگر اب اقتصادی راہداری کو ایک مرتبہ پھر وہاں سے گزارنے کی کوششیں کی جارہی ہیں اس وقت وسطی ایشیائی ریاستوں پر دنیا بھر کی نظریں لگی ہوئی ہیں حکومت نے اقتصادی راہداری روٹ سے فائدہ اٹھانے کیلئے افغانستان کو 5 راستے دینے کا کہا ہے لیکن افغان حکومت 15 کا مطالبہ کررہی ہے افغانستان اور سینٹرل ایشیاء تک رسائی کیلئے پرانا روٹ موزوں ترین ہے اگر افغانستان اور سینٹرل ایشیاء کیساتھ تجارت کو فروغ ملے تو اورہاں کے لوگ خوشحال ہوں تو یہ غداری نہیں انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے پرانے روٹ سے فاٹا کے منسلک نہ ہونے کی بات کی جس پر ہم نے تجویز دی کہ وہ مالا کنڈ دیر اور فاٹا کو راہداری سے ملانے کیلئے ایک اور شاہراہ کی تعمیر کیلئے اقدامات کرے مگر افسوس کہ یہاں صرف وہی کچھ سوچا جاتا ہے جو تخت لاہور کیلئے بہتر ہو روز اول سے پنجاب کو پاکستان اور پاکستان کو پنجاب قرار دیا جارہا ہے جو ہمیں منظور نہیں پاکستان چار اکائیوں پر مشتمل ایک فیڈریشن ہے انہوں نے کہاکہ ملکوں ہتھیار اور طاقت کے ذریعے یکجا نہیں رکھا جاسکتا بلکہ اسے عوام ہی یکجا رکھ سکتی ہے اس سلسلے میں روس کا بٹوارہ سب کے سامنے ہے ہم پنجاب کو آبادی کے باعث بڑا بھائی سمجھتے ہیں مگر بڑا بھائی چھوٹی بھائیوں کو پیار دے اور نہ ہی ان کا حق تسلیم کرے تو چھوٹے بھی ان کی عزت نہیں کرتے انہوں نے کہاکہ پرائے ملک کی خیرات میں حصہ مانگنے پر اعتراض کیا جارہا ہے اگر اس سلسلے میں اسٹینڈ لینا غداری ہے تو ہمیں اس پر فخر ہے انہوں نے کہاکہ ہم اکیلے چلنے کے عادی ہیں جتنی بھی مار پڑے چلتے رہیں گے انہوں نے کہاکہ پہلے آل پارٹیز کانفرنس کے موقع پر میاں محمد نواز شریف کا جو لہجہ تھا اب اس میں تبدیلی آچکی ہے اگر پاکستان کی ترقی صرف پنجاب کی ترقی ہے تو یہ ہمیں منظور نہیں کیونکہ ہم سب کی یکساں ترقی اور خوشحالی چاہتے ہیں سب کی ترقی میں پاکستان کی ترقی ہے جس سے ہم دستبردار نہیں ہونگے انہوں نے کہاکہ ہم پرانے روٹ پر گوادر کاشغر روٹ کی بحالی کرکے دکھائیں گے میاں صاحب انا اور ضد کا مسئلہ بنانے کی بجائے حقیقت پسندی کا مظاہرہ کریں ۔اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب میں کہاکہ یہ انتہائی ترین مسئلہ ہے اگر اس پر توجہ نہ دی گئی تو سب کا نقصان ہوگا ہماری پارٹی نے آل پارٹیز کانفرنس کا اس اہم ترین مسئلہ پر انعقاد کرکے تمام جماعتوں کی رائے لی ہم چین اور پاکستان کے تاریخی روابط کو مزید مضبوط تر دیکھنا چاہتے ہیں انہوں نے کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں چین کی جانب سے اقتصادی راہداری کی صورت میں جو پیکج دیا گیا ہے اس کی ملکی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی اقتصادی راہداری سے اگر 30 فیصد پاکستان کو فائدہ ہے تو 70 فیصد اس سے چائنا کو بھی فائدہ ملے گا یہ صرف پاک چائنا دوست ممالک کیلئے ہی مفید نہیں بلکہ افغانستان وسطی ایشیائی ریاستیں بھی اس سے فائدہ اٹھائیں گی پاکستان میں تمام اکائیوں کو برابر حیثیت حاصل ہے طاقت کے بل بوتے پر فیصلے فیڈریشن کیلئے نقصان دہ ہونگے انہوں نے کہاکہ ہمارے دور حکومت میں این ایف سی ایوارڈ میں چھوٹے صوبوں کے تحفظات اور خدشات کو مد نظر رکھ کر انہیں ان کا حصہ دیا گیا اور اس میں یہ شق بھی ڈالی گئی کہ وفاق اگر این ایف سی ایوارڈ پر کٹ بھی لگائے تو اس سے بلوچستان کا حصہ متاثر نہ ہو انہوں نے کہاکہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا اس اہم ترین منصوبے پر متفق ہے اس لئے فیڈریشن اس سے فائدہ اٹھائے انہوں نے کہاکہ کم فاصلے والا روٹ میں سب کی بہتری ہے گوادر پاکستان کیلئے گولڈن گیٹ بن رہا ہے میاں صاحب کا یہ کہنا ہے کہ کچھ پارٹیاں اس سلسلے میں رکاوٹڈال رہی ہیں جو صحیح نہیں ہم سمجھتے ہیں کہ گوادر کاشغر اور دیگر میں رکاوٹ حکومت کی جانب سے ڈالی جارہی ہے انہوں نے کہاکہ ایم ٹو بنا تو ایم فائیو سے 85 کلو میٹر لمبا تھا اس سلسلے میں ہم سب نے آواز بلند کی اور تحفظات اور خدشات کا اظہار کیا مگر ایک نہ مانی گئی اس لئے تو اربوں کا نقصان ہوا وہ صرف چکری سے شاہراہ کو گزارنے کیلئے اسے طویل کرگئے اسی لئے ہمیں 7 سے 8 ارب روپے کا نقصان ہوا بد قسمتی سے اب بھی ان کی سوچ وہی ہے کہ شاہراہ اور موٹر وے جو بھی بنے وہ تخت لاہور کو سلام کرتا ہوا گزرے یہاں خواہشات کا مقابلہ ہے ہماری آپ کی اور ان کی الگ الگ خواہشات ہیں ہماری جماعت کوشش کررہی ہے کہ گوادر کاشغر اقتصادی روٹ متنازعہ نہ بنے انہوں نے کہاکہ روٹ تبدیل کرنا ایک بڑی زیادتی ہوگی اس سلسلے میں ایک اور اجلاس میں وضاحت کی جائیگی انہوں نے کہاکہ ملک بھر کی جماعتیں اس منصوبے کو متنازعہ نہیں بنانا چاہتیں حکومت کو بھی مجبور کرینگے کہ وہ اس روٹ پر عملدرآمد کرائے جو سب کیلئے قابل قبول ہو انہوں نے کہاکہ بحیثیت اپوزیشن لیڈر ہمارا فرض ہے کہ ہم پارلیمنٹ سے باہر عوام کی نمائندگی کریں انہوں نے امید ظاہرکی کہ وہ گوادر کاشغر پرانے روٹ پر عملدرآمد کرانے میں کامیاب ہونگے ۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علماء اسلام اور اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی نے کہاکہ گوادر کاشغر روٹ کے حوالے سے بلوچستان اور پختونخوا کے عوام کا مطالبہ درست ہے مشرف دور میں اسی روٹ کے حوالے سے چین سے معاہدہ کیا تھا مرکز کیساتھ ساتھ اس وقت کی حکومت بلوچستان اس معاہدے کی فریق تھی بعد میں پاک چین ماہرین نے جو مشترکہ سروے کیا اس میں بھی انہوں نے اسی روٹ کی منظوری دی تھی انہوں نے کہاکہ مذکورہ روٹ نہ صرف مختصر ہوگا بلکہ سیلاب دھند اور دیگر مسائل سے بھی پاک ہوگا تین سال قبل میں نے اسلام آباد میں بلوچستان اور خیبر پختونخوا کی سیاسی جماعتوں کو دعوت اور اکٹھے کرکے یہ بتایا تھاکہ مستقبل میں اس روٹ میں تبدیلی لائی جائیگی ۔انہوں نے کہا کہ مسئلے کے حل کیلئے ضروری ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں متحد ہوں ایسا نہ کہ آخر میں صرف اے این پی ہی میدان میں رہ جائے سیاسی جماعتیں اس چیز کو بھی مد نظر رکھیں کہ کہیں ایسا نہ ہو ہم منصوبے کو متنازعہ بنائیں بعد میں اس منصوبے پر کوئی کام بھی نہ ہوسکے ۔مولانا محمد خان شیرانی نے کہاکہ ملک میں نظام کے حوالے سے بھی خلاء موجود ہے مختلف سیاسی جماعتیں مختلف نظام نافذ کرنے کی باتیں کررہی ہیں سیاسی میدان میں ہمیں سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا جو روٹ طے ہوا ہے اسی کے مطابق سے چلیں گے ۔۔بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماء سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں روٹ کاز پر توجہ دینا ہوگی ماضی میں ہم صوبائی خود مختاری کیلئے جدوجہد کررہے تھے حکمران ہمیں صوبائی خود مختاری دینے پر آمادہ نہیں تھے جس کی وجہ سے بات اب علیحدگی پہنچ گئی ہے انہوں نے کہاکہ باچا خان اور ولی خان کے خاندان کے باعث ہم سیاست میں آئے ولیخان نے بہت پہلے بحیرہ عرب کو بحیرہ بلوچ قرار دیا تھا انہوں نے کہاکہ چائنا 16 ہزار کلو میٹر روٹ بنانے جارہا تھا جو 2030ء تک 30 ٹریلین تک آمدنی بڑھ جائیگی انہوں نے کہاکہ سینٹرل ایشیاء تک جانے کیلئے وہ آسان سے آسان راہ کو اپنائینگے انہوں نے کہاکہ مسئلہ چائنا کا نہیں بلکہ یہاں پاکستان میں ہے ہمارے وسائل کو لوٹا جارہا ہے لیکن ہمارے عوام بنیادی سہولیات سے محروم ہیں 58ء میں نے گیس دی بلوچستان آج تک اس سہولت سے محروم ہے آج بھی ہم 23 سو میگا واٹ بجلی بنا رہے ہیں ضرورت ہمیں 17 سو کی ہے بمشکل ہمیں 6 سو میگا واٹ بجلی مل رہی ہے زمیندار اور تاجر سراپا احتجاج ہیں ہمیں حکمرانوں پر اعتماد نہیں ماضی میں جو باتیں کی گئیں کسی کو عملی جامہ نہیں پہنایا گیا جب تک گوادر کے اختیارات بلوچستان کے پاس نہیں ہونگے اس وقت تک کوئی بھی منصوبہ کامیاب نہیں ہوگا ہمارے ایم پی ایز اور ایم این اینز سے جو گوادر سے تعلق رکھتے ہیں کسی معاملے پر پوچھا نہیں جاتا تو پھر ہم کس طرح حکمرانوں کی باتوں پر اعتبار کریں گوادر سے جو روٹ نکلے گا اس کیلئے بڑی بڑی شاہراہیں بنانی پڑیں گی مگر سوراب گوادر جو 6 سو کلومیٹر کا فاصلہ ہے کو پنکچر لگا کر بنایا جارہا ہے ہمیں ایسی ترقی کبھی بھی نہیں چاہیے کہ جس میں ہماری منشاء اور مرضی شامل نہ ہو جس ترقیاتی منصوبے کے باعث بلوچ اقلیت میں تبدیل ہونگے اس کی ہم کسی صورت اجازت نہیں دینگے انہوں نے کہاکہ گوادر پورٹ مکمل بحالی کے بعد دوسرے صوبوں سے اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو لاکر بسایا جائیگا جس میں بلوچ دور دور تک نظر نہیں آئینگے حتیٰ کہ اس صوبے کا وزیراعلیٰ کبھی بلوچ یا پشتون نہیں بن سکے گا بلکہ پنجاب سے کوئی آرائیں آکر وزیراعلیٰ ہوگا انہوں نے کہاکہ نواز شریف نے بیان دیا کہ گوادر اور اقتصادی روٹ کی مخالفت کرنیوالے سازشی عناصر ہیں انتہائی افسوسناک بات ہے کہ آئین پاکستان میں یہ واضح ہے کہ جس قوم اور صوبے کے وسائل پر بنیادی حق وہاں کے عوام کا بنتا ہے لیکن بلوچ پشتون اور سندھی اس حق سے محروم ہیں ہم چاہتے ہیں کہ گوادر کیلئے بلوچستان کے عوام کیلئے خصوصی قانون سازی ہونی چاہیے ٹیکنیکل اداروں کے بنانے کی بات کی جارہی ہے یہ باتیں محض ہوائی ہیں اگر حکمران واقع بلوچ عوام کیساتھ سنجیدہ ہیں تو پہلے وہ ٹیکنیکل ادارے قائم کرکے مقامی لوگوں کو تربیت دی جائے بعد میں ٹیکنیکل ادارے بنانے کی باتیں کا مقصد یہی ہوگا کہ باہر سے لوگوں کو لاکر مسلط کیا جائیگا اور ہماری قسمت میں چوکیداری اور چپڑاسی کی نوکری لکھ دی جائیگی انہوں نے کہاکہ ہم اکنامک روٹس کو کسی صورت میں متنازعہ نہیں بنانا چاہتے لیکن اپنے مفادات کو کبھی بھی نہیں چھوڑیں گے جس دوستی کا گھن گایا جارہا ہے سنگیانک میں تو ہمیں مذہبی رسومات بھی ادا کرنے کی بھی اجازت نہیں انہوں نے کہاکہ بلوچستان اسمبلی نے گوادر پورٹ کے اختیارات کو دینے کے متعلق جو قرار داد پاس کی گئی ہے اس پر عملدرآمد کیا جائے ہم فیڈریشن سے بات کرنا چاہتے ہیں فیڈریشن کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے یونٹوں کو مطمئن کرے ۔۔۔نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل یاسین بلوچ نے کہا کہ گوادر پورٹ کے بغیر اقتصادی روٹ کی کوئی حیثیت نہیں گوادر پورٹ بحال اور فعال ہوگا تو روٹس انڈسٹریل زونز کے منصوبے بنیں گے گوادر پورٹ بنانےکیساتھ ساتھ پہلے مقامی لوگوں کو مستفید ہونا چاہیے بعد میں یہ دیکھنا ہوگا کہ یہ روٹ کہاں سے نزدیک پڑتا ہے اس پر کام ہونا چاہیے میرے نزدیک گوادر کوئٹہ ڈیرہ اسماعیل خان تا کاشغر روٹ بہترین روٹ ہے اس پر دو رائے نہیں ہونا چاہیے اس روٹ کے مطالبے پر ہم خیبر پختونخوا کے عوام کیساتھ ہیں انہوں نے کہاکہ نیشنل پارٹی کو بہت سے معاملات پر تحفظات ہیں مثلاً ڈیرہ بگٹی سے پورے ملک کو گیس مل رہی ہے مگر یہاں کے عوام اسی سہولت سے محروم ہیں دیگر وسائل کو بھی لوٹا جارہا ہے اس کے مقابلے میں بلوچستان کو کچھ نہیں دیا جارہا ہے اگر یہی روش جاری رہی تو آگے کام نہیں چل سکے گا حکمرانوں کو اپنا ذہن اور رویئے کو تبدیل کرنا ہوگا انہوں نے کہاکہ عوامی مسائل کیلئے پارٹیوں کو مشترکہ جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے ڈاکٹر مالک بلوچ بلوچستان کے مسئلے پر کبھی بھی خاموش نہیں رہے وہ اپنی طرز سے ہر فورم پر صوبے اور عوام کے حقوق کیلئے بلند کررہے ہیں اقتصادی روٹ گوادر کی ترقی کی کامیابی کیساتھ وابستہ ہے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات رضا محمد رضا نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاک چائنا معاہدے میں گوادر کاشغر روٹ کی تعمیر میں یہ واضح تھا کہ روٹ سوراب خضدار ژوب ہندوکش پامیر قراقرم کے دشوار گزار پہاڑوں سے گزرے گی انہوں نے کہاکہ یہ روٹ انتہائی اہم ہے کہ اس میں 2 سو کلو میٹر صرف ٹنلز بنیں گے جبکہ 432 کلو میٹر مزید سڑک بنے گی یہ اس خطے کیلئے عجوبہ ہوگا ریلوے ٹریک اور روٹ 16 ہزار فٹ سمندر کی بالائی حصے میں سے گزرے گا چائنا 16 ہزار کلو میٹر روٹ بناکر خلیج فارس تک پہنچنا چاہتا ہے انہوں نے کہاکہ اگر اس روٹ کو اپنایا جاتا ہے تو یہ فاصلہ صرف پانچ ہزار کلو میٹر ہوگا گوادر اس خطے کی اہم ترین پورٹ ہے جہاں ڈیڑھ لاکھ ٹن وزنی جہاز لنگر انداز ہوسکتے ہیں دنیا کا چالیس فیصد تیل اس روٹ سے جائیگا انہوں نے کہاکہ گوادر صرف کراچی کیساتھ کوسٹل ہائی وے کے ذریعے منسلک ہے اس کے علاوہ اور کوئی سڑک نہیں بنائی گئی ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ گوادر کاشغر روٹ براستہ ژوب کوئٹہ ہر قسم کے قدرتی خطرات سے محفوظ رہے گا انہوں نے کہاکہ دو سال سے وفاقی حکومت کے نمائندے واضح طور پر یہ بات کررہے ہیں کہ یہ روٹ اب پرانے کی بجائے نئے راستے سے گزرے گا گوادر سے کوسٹل روٹ کو کراچی اور بعد میں لاہور کیساتھ منسلک کیا جائیگا بعد میں ریلوے لائن بھی اسی روٹ سے گزاری جائیگی پشتونخوا کی تمام پارٹیاں اس بات پر متفق ہیں کہ اس روٹ کی تعمیر کوئٹہ ژوب تا کاشغر ہو بلوچ پارٹیاں بھی اسی روٹ کی حمایت کررہی ہیں سندھ کی وطن دوست اور قوم پرست پارٹیاں بھی اسی بات پر متفق ہیں حکمران اس حوالے سے ہمیں کسی قسم کی معاملاتبھی فراہم نہیں کررہے روٹس کو ہر حال میں لاہور سے منسلک کرنے پر بضد ہیں انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ اس معاملے پر مشترکہ موقف اختیار کریں کہ روٹ کونسا ہوگا اگر بلوچ پشتون اس روٹ پر متفق ہوگئے تو کوئی مائی کا لال کوئی تبدیل نہیں کرسکے گا چین 146 ارب کے منصوبوں میں پشتونخوا وطن اور بلوچستان میں سرمایہ کاری نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ 27 فیصد منافع کی ادائیگی کا ہم سے پورا حساب لیا جائیگا انہوں نے کہاکہ روٹ جہاں سے گزرتا ہے ان علاقوں کو انتہائی پسماندہ اور دہشت گردی کا بہانا بنایا گیا ہے ہمارا موقف ہے کہ یہاں ترقی ہوگی تو پسماندگی اور دہشت گردی خود بخود ختم ہوجائیگی فیڈریشن کو بچانے کیلئے ضروری ہے کہ تمام لوگوں کو مساوی حقوق دیئے جائیں ۔۔مسلم لیگ (ق) کے صوبائی صدر شیخ جعفر خان مندوخیل نے کہاکہ روٹ کو انتہائی متنازعہ بنایا گیا ہے پوزیشن واضح نہیں کی جارہی ہے کہ اصل منصوبہ کسی کو معلوم نہیں ہورہا ہے تین چار روٹس نکالنے کی باتیں کی جارہی ہیں جو درست نہیں ہم اس پوزیشن میں نہیں کہ ایک روٹ بنائیں اور چار روٹس کیسے بنائینگے گوادر کاشغر روٹ انتہائی اہم ہے روس کی بھی اسی راستے پر نظریں تھیں انہوں نے کہاکہ آل پارٹیز کانفرنس نمائندہ فورم ہے وفاقی حکومت کانفرنس کی تجاویز کو مان کر روٹ تبدیل نہ کرے جمعیت علماء اسلام (ف)کے صوبائی جنرل سیکرٹری ملک سکندرایڈووکیٹ نے نے کہاہے کہ جمعیت علماء اسلام کسی بھی صورت روٹ کی تبدیلی کی حمایت نہیں کریگی اورہمیشہ حکمرانوں نے بلوچستان کے ساتھ جوظلم وزیادتی کی ہے ہمیں خوشی تھی کہ اب زیادتی کاازالہ ہوگامگرحکمرانوں نے ایک بارپھرگوادرکاشغرروٹ کوتبدیل کرکے صوبے کے عوام کی احساس محرومی میں مزیداضافہ کردیاہے ۔۔جمعیت علماء اسلام نظریاتی کے مولانا عبدالقادر لونی نے کہاکہ ہم علاقائیت کی تقسیم اور نفرت کی سیاست کیخلاف ہیں ہم جس سر زمین پر پیدا ہوئے اس کا حق ادا کرنا ہم پر فرض ہے بلوچستان میں چار آپریشن ہوئے مشرف دور کے آپریشن سے نفرتوں میں اضافہ ہوا ہے آمریت کے بعد پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ کی ذمہ داری بنتی تھی کہ وہ زخموں پر مرہم رکھیں لیکن انہوں نے بھی ایسا کچھ نہیں کیا نواز شریف دعوے تو کرتے ہیں لیکن عملی اقدامات اٹھانے میں وہ چھوٹے صوبوں کو نظر انداز کررہے ہیں حکومت بلوچستان گوادر پورٹ اور روٹ کے حوالے سے وہ کردار ادا نہیں کیا جو انہیں کرنا چاہیے تھا ہمارا مطالبہ ہے کہ گوادر کاشغر روٹ کو براستہ ڈیرہ اسماعیل خان ہونا چاہیے اگر روٹ میں تبدیلی کی گئی تو یہاں کے عوام کیساتھ زیادتی ہوگی ۔۔ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین عبدالخالق ہزارہ کہاکہ پاکستان اورچائناکے درمیان ہونے والے معاہدوں کومنظرعام پرلایاجائے کیونکہ سب سے زیادہ قربانی دینے والے صوبے بلوچستان اورکے پی کے ہے گوادرسے پوری دنیامستفیدہورہی ہے مگربلوچستان کی عوام کواب بھی پسماندہ رکھاجارہاہے دیگرممالک میں جہاںآمدن ہوتی ہیں وہاں ترقی بھی ہوتی ہے مگربدقسمتی سے یہاں حقائق کچھ اورہے بلوچستان اورکے پی کے خون آلودصوبے ہے ان کوترقی دینے کی ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ ہزارہ قوم نے بہت سی قربانیاں دی ہے کوئٹہ شہرمیں انتہائی بہترتھیمگرگوادرکاشغرروٹ کے بعدکوئٹہ شہرکوایک بارپھرخون آلود بنادیاہمیں خدشہ ہے کہ ایک بارپھربلوچستان کوخون سے نہلادیاجائیگا۔۔۔بی این پی مینگل کے گوادرسے تعلق رکھنے والے رکن صوبائی اسمبلی میرحمل کلمتی نے کہاکہ موجودہ حالت میں گوادرمیں پانی اوربجلی جیسے بنیادی وسائل تک دستیاب نہیں جبکہ گوادرکے حوالے سے جوباتیں کی جارہی ہے سب سے پہلے وہاں کے عوام کاحق ہے ان کوترقی دے گوادرکے عوام ترقی کیخلاف نہیں ہے مگراپنے حقوق حاصل کرنے کی جدوجہد ضرورکرینگے گوادرسے متعلق چائناوفاق سے معاملات طے کررہاہے ۔۔۔بلوچستان بارایسوسی ایشن کے صدربلال انورکاسی نے کہاہے کہ گوادرکاشغرروٹ کی مبینہ تبدیلی کیخلاف وکلاء برادری بھی ایک سیمینارمنعقدکریگی جس میں ملک بھرکے وکلاء اورسیاسی جماعتوں کومدعوکیاجائیگاگوادرکاشغرروٹ کواس لئے تبدیل کیاگیاکہ مرکز بلوچستان اورکے پی کے کی ترقی نہیں چاہتے اوروہ صرف اورصرف ایک صوبے کوترقی دینے پرتوجہ دے رہی ہے ۔۔عوامی نیشنل پارٹی بلوچستان کے صدر اصغر اچکزئی نے کہا کہ پارٹی نے ایک اہم معاملے پر آل پارٹیز پانفرنس بلائی ہے کیونکہ بلوچستان کے عوام اقتصادی راہداری کی تبدیلی کو کالاباغٖ ڈیم اور ون یونٹ سمجھتے ہیں، گوادر کاشغر روٹ تبدیل ہونے نہیں دینگے،پرانا روٹ بحال کیا جائے بلوچستان کے حقوق کے لئے ہم ہر قسم کی قربانی دینے کے لئے تیار ہیں ہمارا کسی صوبے یا فرد کے خلاف کوئی ایجنڈا نہیں ہے ہم اپنے حقوق کے حصول اور پسماندگی کا خاتمہ چاہتے ہیں دیگر رہنماؤ ں کا کہنا تھا کہ گوادر کاشغر روٹ کے معاہدوں پر وزیر اعلی بلوچستان کی بجائے وزیر اعلی پنجاب کے دستخط ہیں انہوں نے کہاکہ گوادر کے عوام ترقی کے خلاف نہیں تاہم ایسی ترقی قبول نہیں جس میں اپنوں کی بجاے غیروں کو فائدہ ہو کیونکہ پاک چائنہ کے 45ارب ڈالر کے معاہدوں میں بلوچستان کو صرف 2 ملین روپے کے منصوبے فراہم کئے گئے ہیں ۔۔بلوچستان نیشنل پارٹی(عوامی)کے مرکزی رہنماء محمدآصف بلوچ نے کہاہے کہ بلوچستان کے معاملات پریہاں کے ساسی جماعتوں کواعتماد میں لیناچاہئے ہمسایہ اوردوست ممالک کے ساتھ جوبھی معاہدات ہورہے ہیں ان میں بلوچستان کی نمائندگی بھی ہونی چاہئے ماضی میں ہونے والے معاہدات کومنسوخ کئے جائیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز