حب(ہمگام نیوز)دنیا کی تیسری بڑی شپ بریکنگ انڈسٹری گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں چوری اور گن پوائنٹ پر لوٹ ما ر کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کی روک تھام کیلئے حکمت عملی طے کرنے کیلئے ڈپٹی کمشنر لسبیلہ افتخار احمد بگٹی کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ایوب اچکزئی،شپ بریکر اور دیگر انتظامی و پولیس افسران سر جوڑ کر بیٹھ گئے مبینہ طور پر مقامی پولیس کی سرپرستی اور ملی بھگت سے وارداتی گروہوں کی بڑھتی ہوئی کاروائیوں اور عدم تحفظ پر شپ بریکرز نے گڈانی پولیس کی غیر ذمہ دارانہ پالیسیوں پر شکایات کے انبار لگا دیئے شپ بریکرز نے بتایا کہ پولیس شپ بریکرز کے جان ومال کے تحفظ کے بجائے انہیں بلا جواز ہراساں کرنے میں مصروف رہتی ہے،ایس ایس پی لسبیلہ اجلاس میں پولیس کا دفاع کرتے ہوئے پولیس کے مسائل پر توجہ مبذول کراتے رہے اجلاس میں شپ بریکرز کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے عملی اقدامات اٹھانے کی یقین دہانی مسلح چوروں اور ڈکیت گروہ کے خلاف فوری کاروائیوں کا آغاز ہو گا تفصیلات کے مطابق دنیا کی تیسری بڑی شپ بریکنگ انڈسٹری گڈانی میں گن پوائنٹ پر وارداتوں اور بڑھتی ہوئی چوری کی وارداتوں پر شپ بریکرز کے اظہار تشویس پر گزشتہ روز ڈپٹی کمشنر لسبیلہ افتخار احمد بگٹی کی زیر صدارت پلاٹ نمبر 69پر ایک اجلاس منعقدکیا گیا جس میں ایس ایس پی لسبیلہ پولیس ایوب اچکزئی،اسسٹنٹ کمشنر حب محمد احمد ظہیر،ایڈیشنل ایس پی حب صدام حسین خاصخیلی سمیت پاکستان شپ بریکرز ایسوسی ایشن گڈانی کے چیئرمین رفیق اسلام،شپ بریکرز سیٹھ عبدالغنی،عامر ستار،جلیل پراچہ،فرخ پنجوانی،آصف خان،امان بھائی،ملک زاہد اور دیگر موجو د تھے اجلاس میں شپ بریکرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین سیٹھ رفیق السلام نے حکام کو گڈانی شپ بریکنگ یارڈ انڈسٹری کی مجموعی کارکردگی اور موجودہ صورتحال پر بریفنگ دی شپ بریکرز نے حکام کو بتایا کہ گزشتہ چند ماہ سے گڈانی شپ یارڈ میں چوری اور اسلحہ کے زور پر لوٹ مار کی وارداتوں میں کافی حد تک اضافہ ہو اہے انہوں نے بتایا کہ گڈانی پولیس اور CIAکی نااہلی کی وجہ سے وارداتی گروہوں کی دیدہ دلیری اسقدر بڑھ چکی ہے کہ وہ اسلحہ کے زور پر زبردستی پلاٹس میں داخل ہو جاتے ہیں اور جہازوں پر چڑھ کر قیمتی سامان اور تانبا پتل لوٹ کر بآسانی فرار ہو جاتے ہیں وارداتوں کے حوالے سے وہ بارہا پولیس کو شکایات سے آگاہ کر چکے ہیں اور مقدمات کے اندراج کیلئے درخواستیں دے چکے ہیں لیکن ان پر کوئی عملدرآمد نہیں ہو رہا بلکہ انہیں پولیس تھانے کے بارہا چکر لگوائے جاتے ہیں شپ بریکرز نے مزید بتایا کہ پولیس انکے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے بجائے معمولی واقعات میں شپ بریکرز کو بلا جواز تنگ کر کے انہیں حراساں کر رہی ہے انھوں نے بتایا کہ چوری اور لوٹ مار کرنے والے گروہ زمینی اور سمندری راستے سے انکے پلاٹس اور جہازوں میں داخل ہو تے ہیں اور گن پوائنٹ پر پلاٹ کے عملے کو یرغمال بنا کر لوٹ مار کر کے بآسانی فرار ہو جاتے ہیں گزشتہ دنوں ایک پلاٹ پر ایک وارداتی گروپ نے واردات کی تاہم عملے کی مزاحمت پر ڈاکو ایک موٹر سائیکل اور اپنا موبائل فون چھوڑ کر فرار ہو گئے موبائل فون کے ریکارڈ سے یہ بات سامنے آئی کہ اُس گروہ کے تعلقات اور رابطے بعض اہم شخصیات اور پولیس اہلکاروں سے ہیں جبکہ تحویل میں لی گئی موٹر سائیکل پولیس کے حوالے کی گئی لیکن ابھی تک کوئی کاروائی نہ ہوسکی ہے اس موقع پر ڈپٹی کمشنر لسبیلہ افتخار بگٹی نے شپ بریکرز کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ آئندہ پولیس انتظامیہ اور شپ بریکرز آپس کے باہمی رابطے مستحکم بناتے ہوئے ان وارداتی گروہوں کی روک تھام کریں گے شپ بریکرز کے جان ومال کے تحفظ کیلئے زمینی سطح پر پولیس کے گشت کو موثر بنایا جائے گا پولیس ناکہ جات پر سختی کی جائے گی اور سمندری راستے سے چوروں اور مسلح ڈاکوؤں کا راستہ روکنے کیلئے اسپیڈ بوٹ پر پیٹرولینگ کی جائے گی اس موقع پر SSPایوب اچکزئی نے بتایا کہ وہ سب کچھ جانتے ہیں گڈانی شپ بریکنگ انڈسٹری میں ہونے والی وارداتوں میں کون ملوث ہیں اورم کس کا کتنا ریٹ ہے ASPصدام خاصخیلی نے بتایا کہ وارداتوں میں شپ بریکرز کے پلاٹس کے چوکیدار بھی ملوث ہیں تاہم وارداتوں کو روکنے کیلئے پولیس موثر حکمت عملی کے تحت کام کر ے گی اور ملوث عناصر اور چوری کا مال خریداروں کے خلاف چھاپہ مار کاروائیاں کی جائیگی اجلاس کے دوران ایس ایس پی ایوب اچکزئی نے شپ بریکرز کی توجہ گڈانی تھانے کی حالت زا ر کی جانب مبذول کرائی کہ تھانے کے دروازے کھڑکیوں کی تنصیب کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں جس پر شپ بریکرز نے کہاکہ وہ ہر وقت پولیس کی مدد کرتے رہتے ہیں پولیس کی گاڑیوں کی مرمت بھی وہ کراتے ہیں اجلاس کے اختتام پر اس حوالے سے ماہوار اجلاس طلب کر کے ایشوز پر تفصیلی تبادلہ خیال کرنے کا فیصلہ کیا گیا گڈانی شپ بریکنگ انڈسٹری میں بڑھتی ہوئی چوری اور لوڑ مات کی وارداتوں کے حوالے سے ذرائع بتاتے ہیں کہ وارداتوں میں ملوث گروہوں کو مبینہ طور پر مقامی پولیس کا آشیر باد حاصل ہے اور دو درجن سے زائد وارداتی گروہوں سے پولیس کا ماہوار لاکھوں روپے بھتہ اور تانبے پیتل کے فی کلو گرام پر حصہ مقرر ہے۔