ہرنائی(ہمگام نیوز)مقبوضہ بلوچستان کے علاقے ہرنائی شہر میں ایک ہی روز میں آتشزدگی کے دو واقعات ہوئے جس میں ہوٹل اور گھر میں آگ لگنے کے باعث لاکھوں روپے کاسامان جل کر خاکستر ہرنائی میں لاکھوں روپے سے خرید گئی فائر برگیڈ گاڑی صرف شوپیس کے سوا کسی کام بھی نہیں ہے لاکھوں روپے سالانہ فائربرگیڈ اسٹیشن کے نام پر قومی خزانے سے نکالنے کے باؤجود ابتک کسی بھی ہنگامی صورتحال میں موقع پر نہ پہنچ سکی بلکہ فائرگیڈصرف نام اور قومی خزانے رقم نکالنے کیلئے بنایا گیا وزیراعلیٰ بلوچستان، چیف سیکرٹری بلوچستان، صوبائی وزیراور سیکرٹری بلدیات اس کانوٹس لیکر ذمہ داروں کے خلاف ایکشن لے عوامی و سماجی حلقوں کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق اتوار کی درمیانی شب اور دن کو ہرنائی میں آتشزدگی کے دو واقعات رونماہوئے جس میں ایک گھر اور ایک ہوٹل میں آگ لگنے کے باعث گھر اور ہوٹل میں لاکھوں روپے کا سامان جل کر راکھ ڈھیر بن گیا گنج روڈ ہرنائی میں ہفتہ اتوار کی درمیانی شب ہوٹل میں آگ لگ گئی ہرنائی پولیس کو اطلاع ملنے پر ایس ایچ او محمد اکبر حسین پولیس فورس کے بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ شہر کی چوکیداروں کی مدت سے آگ بجھانے کی کوشش کی تاہم آگ نے اپنا کام تمام کرنے کے بعد مقامی پولیس اور چوکیداروں نے آگ کو مزید دکانوں پہنچانے قبل ہی آگ بجھا دیا اس کے علاوہ محلہ غریب آباد ہرنائی شہر خیمہ بستی میں آباد ایک بیوہ بلوچ خاتون کی خیمہ میں آگ لگنے سے خیمے میں موجود تمام ترسامان جس میں کپڑے۔بسترے اور کھانے پینے کی اشیاء کو آگ نے اپنے لیٹ میں لے کر راگ کا ڈھیر بنادیا وہاں پر موجود لوگوں نے اپنی مدد آپ آگ کو مزید پھیلنے سے روک دیا نہیں تو آگ پورے خیمہ بستی کو اپنی لپیٹ میں لے لیتی 7 اکتوبر کو ہونے والے المناک زلزلے سے اس بیوہ بلوچ خاتون کے گھر بھی شدید متاثرہ کیا تھا جس کے باعث اس بیوہ خاتون کو کئی فریادوں اور میڈیا پر کوریچ کرنے کے بعد ایک خیمہ اور کچھ ہفتوں کیلئے راشن حکومت کی جانب سے سے دی گئی تھی جسے بھی اس بے رحم آگ نے خاک کا ڈھیر بنا دیا اس بیوہ خاتون نے ضلعی انتظامیہ اور علاقائی نمائندگان سے اپیل کی ہے کہ اسے سر چھپنے اور سردی سے بچانے کیلئے فوری طور پر ہنگامی بنیادوں پر خیمہ ودیگر ضروری اشیاخودرنوش فراہم کی جائے عوامی و سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ ہرنائی مونسپل کمیٹی ہرنائی کے پاس نئی فائر برگیڈ گاڑی، فائربرگیڈ اسٹیشن اور مونسپل کمیٹی کی جانب سے فائر برگیڈ کا ڈرائیور ودیگر تعینات ہے اور فائربرگیڈ کاعملہ 24 گھنٹے فائربرگیڈ اسٹیشن میں موجودگی لازمی ہے لیکن مونسپل کمیٹی کا فائربرگیڈاسٹیشن صرف ایک شوپیس اور گاڑی کو گیراج میں کھڑی کرکے تالے لگائے گئے عوامی و سماجی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ فائربرگیڈ اسٹیشن کو فعال بنایا جائے اور فائرگیڈ اسٹیشن پر ابتک قومی خزانے نکالنے والی رقم کی تحقیقات کرکے ذمہ داروں کے خلاف محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے اور آتشزدگی کے باعث ہوٹل مالک اور بیواہ خاتون کا ہونے والے نقصان کاازلہ کیا جائے۔