واشنگٹن (ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹسو کے مطابق بلوچ امریکن کانگریس (بی اے سی) نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ایک اور عید کو ہزاروں بلوچ خاندانوں نے آنسوؤں میں منایا جن کے پیاروں کو زبردستی غائب کردیا گیا تھا۔
بی اے سی کے صدر ڈاکٹر تارا چند نے جمعرات کو کہا، “یہ کونسا اسلامی ملک ہے کہ پوری دنیا میں مسلمان عید منا رہے ہیں اور بلوچستان میں لوگ اپنے پیاروں کے لئے رو رہے ہیں۔” “فلسطین اور کشمیر میں بے شرمی سے امت (عالمی مسلمان) کے بارے میں بات کرنے سے پہلے، پاکستانی رہنماؤں کو پہلے بلوچستان میں اپنے کالے کارناموں کا جواب دینا چاہئے۔”
انہوں نے نشاندہی کی کہ عید میں بلوچ عوام کی خوشی کے حصول کی تردید کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ عید کے دن لاپتہ ہونے والے افراد کے لواحقین کے اہل خانہ ایک بار پھر کوئٹہ اور کراچی میں پریس کلبوں کے باہر احتجاج کرتے ہوئے دیکھے گئے۔
3 1مئی، بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے زبردستی لاپتہ ہونے والے اپنے پیارے بیٹے کے لئے عید کے دن کوئٹہ پریس کلب کے باہر کھڑے جہانزیب بلوچ کی والدہ کو دیکھ کر یہ دکھ کی بات ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ماں چار سالوں سے اس امید پر مسلسل کام کر رہی ہے کہ اس کا بیٹا عید کے دن گھر لوٹے گا لیکن بے کار ہے۔