کوئٹہ (ہمگام نیو)بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی صدررشیدکریم بلوچ نے اپنے جاری کردہ وضاحتی بیان میں کہا کہ کچھ دن قبل بی ایس او (مینگل)کے مرکزی چیئرمین نذیر بلوچ کی طرف سے اپنے تنظیمی ممبران بشمول شال زون کے آرگنائزر اسرار بلوچ اور پولی ٹیکنیکل کالج یونٹ کے آرگنائزر کامران کو کرپشن کے الزام میں فارغ کیا گیا تھا ۔اس کے بعد فارغ شدہ ممبران کی بلوچ طلباء ایکشن کمیٹی میں شمولیت کی افواہ گردش کررہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ افواہ ہماری تنظیمی کارکنوں کے درمیان بد گمانی پیداکرنے کی کوششیں ہیں۔یہاں میں اس بات کی وضاحت کرتاہوں کہ ہماری تنظیم نہ صرف کرپشن سے پاک ہے بلکہ کرپشن جیسے بد عنوانیوں کے خلاف ہماری جدوجہد کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی تمام بلوچ طلباء کی حق اور ان کے لئے تعلیمی ماحول پیدا کرنے کیلئے عملی طور پر سرگرم ہے۔انہوں نے کہا ایسے لوگوں کیلئے بلوچ طلباء ایکشن کمیٹی میں ہر گز جگہ نہیں جو کرپشن جیسے بدعنوانیوں میں ملوث ہوں۔بی ایس او (مینگل)کے فارغ شدہ ممبران کی طلبا ایکشن کمیٹی میں شمولیت من گھڑت ہے۔انہوں نے کہا کہ بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کا کوئی بھی سیاسی مقاصد نہیں اور کسی کو یہ حق نہیں کہ ہماری تنظیم کا نام اپنی سیاسی و ذاتی مفادات کیلئے استعمال کرے۔ ہماری تنظیم کا جدوجہد کا مقصد صرف اور صرف بلوچستان میں تعلیمی نظام کی بہتری،کرپشن ،بدعنوانی سمیت ان تمام عناصر کے خلاف ہے جو تعلیم دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہیں ۔