صنعا(ہمگام نیوز) جمعے کے روز یمن کے دارالحکومت میں فضائی بمباری کے دوران ایک عمارت پر بم گرنے سے کم ازکم 12 افراد ہلاک ہو گئے جن میں 6 بچے بھی شامل ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ فضائی حملے میں ایک قریبی رہائشی عمارت بھی تباہ ہوگئی۔ بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی نے انسانی جانوں کےنقصان کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمعے کی صبح صنعا کے ایک علاقے پر ہونے والے حملے میں 14 افراد ہلاک اور 16 زخمی ہوئے۔
ہلاک ہونے والوں میں سے 7 افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا، جن میں 10 سال سے کم عمروں کے 4 بچے بھی شامل ہیں۔ ریڈ کراس نے بتایا کہ فضائی حملوں میں علاقے کی تین رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا۔ حملوں کے مقام پر موجود لوگوں نے خبررساں ادارے روئیٹرز کو بتایا کہ حملہ آور طیاروں کا تعلق سعودی قیادت کے اتحاد سے تھا جو ہوثی تحریک کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے۔ ہوثیوں کو ایران کی حمایت و مدد حاصل ہے ۔ دو سال سے جاری اس جنگ میں اب تک کم ازکم 10 ہزار لوگ مارے جا چکے ہیں۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ گرائے جانے والے بم رہائشی عمارتوں کی بجائے اس سے ملحق ایک خالی عمارت پر گرے۔ اپارٹمنٹ بلڈنگ میں 8 رہائشی فلیٹ ہیں۔ اس صورت میں زیادہ نقصان ہوتا۔