یمن(ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق یمن کے صوبے اِب میں باغی حوثی ملیشیا نے نگراں الثورہ جنرل ہسپتال کے ڈائریکٹر اور ہسپتال کے بعض ملازمین کو اغوا کر لیا۔
طبی ذرائع کے مطابق جمعرات کے روز حوثیوں کے نگراں “ابو رامی” اور اس کے ساتھ آئے مسلح افراد نے ہسپتال پر دھاوا بول دیا۔ انہوں نے ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عبدالغنی غابشہ کو مجبور کیا کہ وہ ہسپتال کی ایمبولینس گاڑیوں کو نکالیں تا کہ ان میں حوثیوں کے ہلاک ارکان کو جنازے کے واسطے لے جایا جا سکے۔ تاہم ڈاکٹر عبدالغنی نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا جس پر مسلح حوثی انہیں اور ایمبولینس کی گاڑیوں کے ڈرائیوروں کو اپنے ساتھ نامعلوم مقام پر لے گئے۔
ایک مقامی ویب سائٹ “يمن شباب” کے مطابق حوثی نگران نے ہسپتال کے ڈائریکٹر اور ڈرائیوروں کو جیل میں ڈالنے کی دھمکی دی اور اسلحے کے زور پر انہیں لے کر چلے گئے۔
بعد ازاں اس واقعے پر احتجاج کرتے ہوئے ایمرجنسی کے شعبے کے سوا ہسپتال کے بقیہ تمام شعبوں کو بند کر دیا گیا۔ تاہم پھر حوثیوں کی اعلی قیادت کی مداخلت پر مغویوں کی رہائی عمل میں آنے کے بعد ہسپتال کو دوبارہ کھول دیا گیا۔
حوثی ملیشیا اِب کے الثورہ جنرل ہسپتال کو لڑائی کے مختلف محاذوں سے آنے والے اپنے زخمی ارکان کے لیے بطور فیلڈ ہسپتال استعمال کرتی ہے۔ ان محاذوں میں تعز، الحدیدہ اور الضالع صوبے شامل ہیں۔ علاوہ ازیں حوثی ملیشیا پر الزام ہے کہ وہ بین الاقوامی تنظیموں کی جانب سے پیش کی گئی طبی امداد کو اور طبی ساز و سامان کو اپنے ذاتی مفاد میں استعمال میں لاتی ہے۔