صنعا ( ہمگام نیوز ) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق کل ہفتے کے روزایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا نے وسطی یمن میں واقع ذمار یونیورسٹی کے کالج آف آرٹس پر دھاوا بول دیا۔ حوثی ملیشیا نے دھاوے کے دوران عملے اور فیکلٹی ممبران کو کالج میں داخل ہونے سے روک دیا۔
ذرائع نے تصدیق کی کہ حوثی ملیشیا کی طرف سے مقرر کردہ ذمار گورنری کی قیادت محمد البخیتی اور گورنری کے کرمنل انویسٹی گیشن اینڈ سکیورٹی ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے تعلیم اور ادب کی فیکلٹیوں کو بند کرنے اور ان کے محافظ ارکان کو گرفتار کرنے کی ہدایات جاری کی گئی تھیں۔ یہ کہا گیا تھا کہ عمارتیں وزارت تعلیم کی ہیں ذمار یونیورسٹی کی نہیں ہیں۔
ذمار یونیورسٹی نے ایک فوری بیان میں کہا کہ مسلح افراد نے کالج آف آرٹس پر دھاوا بولااور عملے اور فیکلٹی ممبران کو کالج میں داخل ہونے سے روک دیا۔
انہوں نے تصدیق کی کہ ایجوکیشن آفس کے ڈائریکٹر محمد الہادی طلباء کی 3 بسیں لے کر آئے اور انہیں اسلحہ کے زور پر کالج آف ایجوکیشن کے ہالوں میں لے گئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب کالج کے گیٹ پر تعینات ملازمین نے انہیں اندر جانے سے روکنے کی کوشش کی تو سکیورٹی اہلکاروں نے ان پر حملہ کیا اور بتایا کہ یہ حوثی کے مقرر کردہ گورنر محمد البخیتی کی ہدایات ہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ ذمار یونیورسٹی کو نشانہ بنانا اور البخیتی کی طرف سے اسے بند کرنے کی کوششیں حیران کن ہے۔
اپنے بیان میں یونیورسٹی نے سخت ترین الفاظ میں اس اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔