دوشنبه, نوومبر 25, 2024
Homeخبریںینگ ڈاکٹرز و پیرا میڈیکل اسٹاف کا وزیر اعلیٰ ہاﺅس کے گھیراﺅ...

ینگ ڈاکٹرز و پیرا میڈیکل اسٹاف کا وزیر اعلیٰ ہاﺅس کے گھیراﺅ کا اعلان

کوئٹہ (ہمگام نیوز) ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے رہنما ڈاکٹر حفیظ مندوخیل نے کہا ہے کہ حکومت سرکاری ہسپتالوں میں عوام کو سہولیات اور مشینری کی فراہمی کی بجائے لوٹ مار میں مصروف ہے ،

ینگ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف فیڈریشن مطالبات کی منظوری کا نوٹیفکیشن نہ ہونے کے خلاف جمعرات کو وزیراعلیٰ ہاوس کا گھیراکریگی۔

یہ بات انہوں نے پیر کو پیرامیڈیکل اسٹاف فیڈریشن کے صدر جمال شاہ کاکڑ ڈاکٹر بہار شاہ ڈاکٹر جلیل ریکی ڈاکٹر رحیم بابر اور دیگر نے پیر کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں میں مشینری اور سہولیات کی عدم دستیابی کے خلاف ینگ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف گزشتہ 6 ماہ سے احتجاج پر ہیں اس دوران ڈاکٹرز کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور انہیں گرفتار کرکے جیلوں میں بند کردیا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ حکومت نے ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف سے مذاکرات کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی جس نے ہم سے مذاکرات کئے لیکن ایک ماہ گزرنے کے باوجود حکومت کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کو عوام سے کوئی سروکار نہیں ہے وہ لوٹ مار میں مصروف ہیں وزیراعلیٰ بلوچستان اور صوبائی وزراء عوام کے مسائل حل کرنے کے بجائے وزیراعظم کو بچانے کیلئے اسلام آباد میں بیٹھے ہوئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف نے اپنے مفادات کیلئے نہیں بلکہ سرکاری ہسپتالوں میں جدید مشینری اور مریضوں کو سہولیات کی فراہمی کیلئے احتجاج شروع کر رکھا ہے سول ہسپتال کی انجیو گرافی مشین خراب پڑی ہے جبکہ ایم آر آئی مشین ابھی تک نہیں آئی ہے جس کی وجہ سے غریب مریض پرائیویٹ ہسپتالوں سے ٹیسٹ کرانے پر مجبور ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں میں ٹیکنیکل پوسٹوں پر نان ٹیکنیکل افراد کو تعینات کیا گیا ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ ٹیکنیکل پوسٹوں پر ٹینکنیکل افراد کو تعینات کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت کی مذاکراتی ٹیم سے کہا کہ وہ صوبے کے ٹریژری کیئر ہسپتالوں میں مشینری اور سامان کی فراہمی کو یقینی بنادیں لیکن کوئی عملدرآمد نہیں ہورہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ینگ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کے چارٹر آف ڈیمانڈ پر عملدرآمد نہ ہونے کے خلاف جمعرات کو سول ہسپتال کوئٹہ سے ایک ریلی نکالی جائے گی اور وزیراعلیٰ ہاوس کا گھیرا کیا جائے گا اور یہ گھیراو تب تک جاری رہے گا جب تک مطالبات کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کردیا جاتا۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز