کئیف ( ہمگام نیوز ) روسی حملوں کے بعد یوکرین کے 500 سے زائد قصبے اب بھی بجلی سے محروم ہیں جس نے حالیہ ہفتوں میں قومی پاور گرڈ کو کافی نقصان پہنچایا ہے۔
نائب وزیر داخلہ یوگینی ینن نے یوکرینی ٹی وی کو بتایا کہ روس ملک کے اہم انفراسٹرکچر پر حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے 8 علاقوں میں 507 قصبے ایسے ہیں جو بجلی سے محروم ہیں۔
خارکیف سب سے زیادہ متاثر
انہوں نے وضاحت کی کہ خارکیف کا خطہ جنگ سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اور اس کے 112 دیہات الگ تھلگ ہیں، جب کہ ڈونیٹسک اور خیرسن کے علاقوں میں 90 سے زیادہ (گاؤں)، مائکولائیو کے علاقے میں 82، زاپوریزیا کے علاقے میں 76 اور لوگانسک کے 43 علاقے بجلی سے محروم ہیں۔ “
ہفتے کے روز یوکرین کے حکام نے ایک بار پھر شہریوں سے مطالبہ کیا کہ وہ حالات زندگی کی خرابی کے باوجود ثابت قدم رہیں۔
سردی اور تاریکی
درایں اثنا جنوبی یوکرین کے میکولائیو ریجن کے گورنر ویٹالیچ کم نے ٹیلی ویژن پر کہا کہ “ہمیں ثابت قدم رہنا چاہیے”۔ کئی بار بجلی کی بندش سے لاکھوں یوکرینی باشندے اندھیرے میں ڈوب جاتے ہیں اور شدید سردی میں ہیں۔ بعض مقامات پر درجہ حرارت کئی دنوں تک انجماد سے نیچے گر جاتا ہے۔
یوکرینی انرجی گرڈ پر نئے روسی حملوں کا امکان ایک پیچیدہ موسم سرما، خاص طور پر شہری آبادی کے لیے تباہ کن اور نقل مکانی کے خدشات کو بڑھا رہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ روس نے حال ہی میں یوکرین کی تنصیبات اور بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانے کے لیے ایک نئی حکمت عملی کا آغاز کیا تھا جب کہ اس نے گذشتہ بدھ کو توانائی کی تنصیبات تازہ میزائل حملے کیے تھے۔