دوشنبه, نوومبر 25, 2024
Homeخبریں10 اگست 2014 سے لاپتہ سید محمود شاہ کو رہا کیا جائے،...

10 اگست 2014 سے لاپتہ سید محمود شاہ کو رہا کیا جائے، لواحقین

کوئٹہ ( ہمگام نیوز) خاران سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کا شکار سید محمود شاہ کے لواحقین نے اپنے جاری کردہ ایک بیان میں مطالبہ کیا ہے کہ ان کے لختِ جگر سید محمود شاہ کو بازیاب کیا جائے۔

انہوں نے بیان میں بتایا ہے کہ سید محمود شاہ کو 10 اگست 2014 کی صبح کو خاران کے تحصیل مسکان قلات میں واقع ان کے گھر سے ایف سی اور آئی ایس آئی نے مشترکہ کاروائی کے دوران حراست میں لیا تھا۔

انھوں نے اس حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ 10 اگست 2014 کو بروز اتوار صبح 6 بجے ہمارے گھر میں ایف سی اور آئی ایس آئی نے مقامی ڈیتھ اسکواڈ کے ہمراہ تقریباََ ستر کے قریب گاڑیوں نے دھاوا بول دیا۔ ایک کمرے میں ان کی بوڑھی ماں اپنے بچوں کے ساتھ سو رہی تھی جبکہ سید محمود شاہ دوسرے کمرے کے باہر سو رہا تھا۔

بیان کے مطابق پاکستانی فورسز نے انتہائی بے دردی سے ان کو مارا اور بعد میں آنکھوں پر پٹی باندھ کر انہیں گاڑی میں پھینک دیا اور اپنے ساتھ لے گئے۔ جس کے بعد سے آج تک ہمیں ان کی خیریت اور ذندگی کے متعلق کوئی خبر نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ یہ سات سال کا طویل عرصہ ہم نے کس طرح گزارا ہے یہ صرف ہمارے اور ہمارے خاندان کو معلوم ہے۔ ان کی ضعیف العمر بوڑھی ماں اپنی آنکھوں کی بینائی کھو چکی ہے۔ ہر دن ہمارے خاندان کے لئے روز قیامت سے کم نہیں ہے۔

فیملی ذرائع نے مزید بتایا کہ ہم حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اگر ہمارے لخت جگر کے اوپر کوئی الزام تھا تو اس ملک میں عدالتیں موجود ہیں، انہیں عدالت میں پیش کرکے قانون کے مطابق جو سزا دیں ہمیں منظور ہے۔ لیکن اس طرح کسی انسان کو جبراً لاپتہ کرکے اسے اور اس کے پورے خاندان کو سالوں تک اذیت دینا ہمارے ساتھ سراسر ظلم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس بیان کی توسط سے حکومت پاکستان، چیف جسٹس آف پاکستان، آرمی چیف آف پاکستان، حکومت بلوچستان اور دیگر آعلٰی حکام سے اپیل کرتے ہیں کہ خدارا انسانیت کے ناطے ہمارے لخت جگر سید محمود شاہ کو بازیاب کرکے ہمیں اس تکلیف اور اذیت سے نکالیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز