Homeخبریں2021 میں سے نصف سے زیادہ پھانسیاں ایران میں دی گئیں: ...

2021 میں سے نصف سے زیادہ پھانسیاں ایران میں دی گئیں: ایمنسٹی انٹرنیشنل

زاہدان (ہمگام نیوز) ایمنسٹی انٹرنیشنل نے دنیا بھر میں سزائے موت کے حوالے سے ایک رپورٹ میں بتایا کہ 2021 میں ایران میں سزائے موت پر عمل درآمد میں 20 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

 

تفصیلات کے مطابق بلوچ ایکٹوسٹ کمپین کے مطابق منگل 22 مئی کو ایمنسٹی انٹرنیشنل نے دنیا بھر میں سزائے موت کے اجراء اور ان پر عملدرآمد کے حوالے سے اپنی سالانہ رپورٹ میں 2021 میں پھانسیوں میں 20 فیصد اور سزائے موت میں 40 فیصد اضافے کا اعلان کیا۔

 

رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس کی وبا سے متعلق پابندیوں میں کمی ان عوامل میں سے ایک ہے جو سزائے موت پر دوبارہ عمل درآمد کو بڑھاتے ہیں۔

 

ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ اس نے 2021 میں 579 پھانسیوں کا اندراج کیا ہے، جو 2020 میں ریکارڈ کی جانے والی 433 پھانسیوں کے مقابلے میں 20 فیصد زیادہ ہے۔

 

ایران، مصر اور سعودی عرب دنیا کی 80 فیصد سزائے موت کے ذمہ دار ہیں، جہاں ایک سال میں بالترتیب 314، 83 اور 65 کو پھانسی دی گئی۔

 

ایران کی حکومت جس نے 2020 تک کم از کم 246 افراد کو موت کے پھانسی دے دی، اس نے 28 فیصد زیادہ سزائے موت دی اور عالمی سطح پر پھانسیوں کی تعداد میں اضافے میں سب سے آگے رہا ـ اسی طرح سعودی عرب نے 2021 میں پھانسیوں کی تعداد دوگنی کر دی ہے۔ بنگلہ دیش، بھارت اور پاکستان نے بھی مزید سزائے موت واقعات اندراج ہوئے ـ

 

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک بیان میں کہا، “پھانسیوں میں اضافے کی بنیادی وجہ ایران کے سالانہ اعدادوشمار میں اضافہ ہے (2020 میں کم از کم 246 سے 2021 میں کم از کم 314 تک)، جو کہ 2017 کے بعد سب سے زیادہ تعداد ہے۔” “منشیات سے متعلق مجرموں کی پھانسیوں کی تعداد میں سب سے زیادہ پھانسی دیکھی گئی ہے جو کہ تمام پھانسیوں کا 42 فیصد ہے، جو کہ پچھلے سال پانچ گنا سے زیادہ ہے۔”

 

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے سکریٹری جنرل انیس کالمر نے کہا کہ “2020 میں ایران اور سعودی عرب میں تمام سزائے موت پر عمل درآمد میں کمی کے بعد، ان دونوں ممالک کے حکام نے گزشتہ سال ایک بار پھر سزائے موت کے حکمنامہ میں اضافہ کیا اور اس سلسلے میں اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو پورا نہیں کیا”۔ انہوں نے انسانی حقوق کی وحشیانہ خلاف ورزی کی۔ “2022 کے ابتدائی مہینوں میں قیدیوں کو تسلی بخش قانونی رسائی فرائم نہیں کی ہے ـ

 

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے نوٹ کیا کہ کچھ حکومتوں نے 2020 کی تاخیر سے پیدا ہونے والے مواقع سے فائدہ اٹھانے اور جرائم سے نمٹنے کے لیے موثر کارروائی کرنے کے بجائے، سزائے موت اور زندگی کے حق کو نافذ کرنے بجائے تشویشناک حد انسانی حقوق پامالیاں کیں ـ

Exit mobile version