کوئٹہ(ہمگام نیوز)بلوچ ری پبلکن اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان حمدان بلوچ نے 27 مارچ کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 27 مارچ 1948ء بلوچ تاریخ میں ایک سیاہ دن کی حیثیت رکھتا ہے جس دن نومولود ریاست پاکستان نے تمام تر انسانی اقدار اور بلوچ سرزمین کی جغرافیائی حدود کو پاؤں تلیروندھتے ہوئے بلوچ وطن پر فوج کشی کرکے سرزمینِ بلوچ پر اپنا ناجائز قبضہ جما لیا۔ 27 مارچ کو پاکستانی فوج نے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلوچ وطن پر فوج کشی کی اور فوجی یلغار سے بیدردی سے بلوچوں کا قتل عام کیا گیا. بلوچ قوم کی مرضی و منشاء کے بغیر جبراً بلوچستان کو پاکستان کا حصہ قرار دیا گیا جو اقوام متحدہ کے بنائے گئے قوانین کی کلی خلاف ورزی ہے کیونکہ بلوچ ریاست کی آزاد حیثیت کو 11 اگست 1947 ء میں برطانیہ، افغانستان سمیت مختلف ممالک نے قبول کر لیا تھا لیکن بعد میں برطانیہ کی کمک سے جبراً بلوچستان کا پاکستان کے ساتھ الحاق کیا گیا جس کے خلاف اس وقت کے قلات ریاست کے سربراہ کے بھائی آغا عبدالکریم خان نے پاکستان کے خلاف بغاوت کا اعلان کرتے ہوئے جنگِ آزادی کا اعلان کر دیا جس کو بعد میں قرآن پاک کو ضامن بناکر تمام معاملات مزاکرات سے حل کرنے کی دعوت دی گئی لیکن پاکستانی فوج نے قرآن پاک کی لاج نہ رکھتے ہوئے آغا عبدالکریم خان کو گرفتار کرکے پابند سلاسل کردیا. حمدان بلوچ نے مزید کہاکہ شروع دن سے لیکر موجودہ وقت تک بلوچ قوم جبری الحاق کے خلاف جدوجہد میں مصروف ہیں جس میں اب تک ہزاروں کی تعداد میں بلوچ نوجوان، بچے، بزرگ اور عورتیں شہید و اغواء ہوچکے ہیں۔ بلوچ فرزندوں کی جہدِ آزادی سے خوفزدہ ہوکر ریاست بلوچ نوجوانوں کو اغواء کرکے انکی مسخ شدہ لاشیں پھینکر ہمیں خوبزدہ اور ڈرانے کی ناکام کوشش کر رہی ہیں بلوچ سرزمین کی آزادی کے لیے ہمارے شہیدوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرتے ہوئے تحریک کو عالمی سطح پر اجاگر کیا جنکے نقش قدم پر چلتے ہوئے ہمیں ہر قسم کی قربانی کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ مر کزی ترجمان نے بلوچ قوم سے درخواست کی کہ وہ 27 مارچ کو یومِ سیاہ مناکر ریاست پاکستان اور غلامی کے خلاف بھرپور نفرت کا اظہار کرکے دنیا کو یہ پیغام دیں کہ بلوچ ایک قوم ہے جسکی اپنی شناخت اپنی سر زمین اور اپنی ثقافت ہے ہم نے نہ پہلے پاکستانی غلامی قبول کی نہ آئیندہ کرینگے اور بلوچستان کی آزادی تک اپنا پر امن جدوجہد جاری رکھیں گے۔