برلن (ہمگام نیوز) فری بلوچستان موومنٹ کی جانب سے منعقدہ جاری دستخطی مہم بعنوان “ بلوچستان نہ پاکستان اور نہ ہی ایران” کا آج جرمن دارالحکومت برلن میں انعقاد کیا گیا۔ حسب معمول آج بھی جرمن عوام اور دیگر افراد نے مہم میں زبردست طریقے سے دلچسپی لیکر حصہ لیا اور سینکڑوں افراد نے فری بلوچستان موومنٹ کی بلوچستان نہ پاکستان اور نہ ہی ایران کے موقف کی حمایت کرتے ہوئے اپنے دستخط فراہم کئے۔
شرکاء نے مہم منعقد کرنے والوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جب سے یورپ بلخصوص جرمنی میں بلوچ آزادی پسندوں نے اپنی سرزمین و قوم کے بارے میں آگاہی مہمات کی شروعات کی ہے یہاں پر قابل دید حد تک لوگوں میں معلومات اور آگاہی آئی ہے جس سے لوگ جاننے لگے ہیں کہ بلوچستان ایک مقبوضہ سرزمین ہے اور بلوچ عوام قابض پاکستان و ایران کی جانب سے مظالم کا شکار ہیں مگر اس پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ان مظالم کی داستانوں کو مزید لوگوں تک پہنچایا جاسکے اور اس کے روک تھام کے لئے اقدامات سمیت بلوچستان کی تحریک آزادی کے لیئے زیادہ سے زیادہ حمایت پیدا کی جاسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں جس طرح سے میڈیا کو جانے کی اجازت نہیں اور مقامی صحافیوں کے حراستی قتل و اغواء کی وجہ سے بلوچستان کا مسئلہ میڈیا میں بہت کم نظر آتا ہے تاہم سوشل میڈیا اور وقتاً فوقتاً آزادی پسند پارٹیوں کی جانب سے آگاہی مہمات کا انعقاد خاطر خواہ حد تک عوام کو معلومات فراہم کر رہی ہیں۔ اس سلسلے کو اسی طرح آگے بڑھایا جانا چاہئے تاکہ متعلقہ حکام تک ہم سب مل کر اس حل طلب مسئلے کو پہنچا سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ نہ صرف بلوچستان و بلوچ عوام کی آزادی کی حمایت کرتے ہیں بلکہ تمام مقبوضہ ملکوں اور ان کے عوام کی آزادی کی حمایت کرتے ہیں۔
فری بلوچستان موومنٹ کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق برلن میں یہ مہم مارچ کے آخر تک جاری رہیگا۔ یاد رہے کہ یہ مہم جرمنی کے تمام صوبوں اور بڑے شہروں میں اسی تواتر کے ساتھ منعقد کیا جائے گا تاکہ عوام کو زیادہ سے زیادہ آگاہی فراہم کی جاسکے اور بلوچستان کی آزادی کی تحریک اور بلوچ عوام کو ایک الگ قوم کی حیثیت سے شناخت فراہم کرنے میں مدد مل سکے۔