کوئٹہ ( ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق 12 فروری 2012 کو کراچی ایئرپورٹ کے سامنے سے قابض پاکستانی فوج و خفیہ اداروں کے ہاتھوں جبری طور پر اغواء ہونے والے مقبوضہ بلوچستان کے رہائشی دوست محمد ولد صالح محمد کے لواحقین نے کہا ہے کہ دوست محمد کی اغواء کو آٹھ سال مکمل ہوگئے ہیں مگر اب تک اُس کے بارے میں ہمیں کوئی معلومات نہ مل سکیں۔
لواحقین نے مزید کہا کہ مغوی کو اُس کے ایک دوست کے ساتھ جبری طور پر اغواء کیا گیا تھا بعد میں اُس کے دوست کو چھوڑ دیا گیا لیکن دوست محمد ولد صالح محمد کو آٹھ سال گزرنے کے بعد بھی تاحال بازیاب نہ کیا گیا۔
اگر مغوی پر کوئی جُرم عائد ہے تو اُسے ریاست کے ہی عدالتوں میں قانون کے مطابق پیش کرکے انصاف کے تقاضے پوری کیئے جائیں۔ اس طرح کسی کو بغیر کسی جُرم کے قید خانوں میں رکھنا انسانی حقوق کی سنگین پامالی ہے۔
دوست محمد ولد صالح محمد کے لواحقین نے ملکی اور غیر ملکی انسانی حقوق کے علمبرداروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دوست محمد سیمت تمام مغوی بلوچ افراد کی بازیابی کیلئے اپنا کردار ادا کرکے انسان دوستی کا ثبوت دیں۔