Homeخبریں4 بلوچ فرزندوں کی لاشوں کی برآمدگی کو ریاستی ظلم وجبر کی...

4 بلوچ فرزندوں کی لاشوں کی برآمدگی کو ریاستی ظلم وجبر کی بد ترین مثال قراردیتے .بی آر پی

کویٹہ (ہمگام نیوز) بلوچ ریپبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان شیر محمد بگٹی نے نوشکی میں 4 بلوچ فرزندوں کی لاشوں کی برآمدگی کو ریاستی ظلم وجبر کی بد ترین مثال قراردیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کئی مہینوں سے لاپتہ قزافی نچاری بلوچ اور عامر جمالدینی کو زیر حراست شہید کرنے کے بعد گوربرات کے علاقے میں ان کی لاشیں پھینک دی گئیں اپنے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہاکہ قزافی بلوچ کو 4 ماہ قبل کوئٹہ اور عامر کو نوشکی سے اغواء کیاگیا تھا جن کو زیر حراست شدید تشدد کے بعد شہید کیا گیا جبکہ کندھ کوٹ سے بگٹی آئی ڈی پیز کو فورسز اور اداروں نے شدیدتشدد کا نشانہ بنانے کے بعد پولیس کے حوالے کردیا اور انہیں کندھ کوٹ پولیس تھانے میں منتقل کردیا گیا جہاں خواتین پر تشدید کیا جارہا ہے اورکچھ خواتین کی حالت انتہائی نازک ہے جبکہ گزشتہ روزفورسز اور اداروں نے مل کر سوئی کے مختلف علاقوں میں گھروں پر چھاپے مار کر خواتین کو تشدد کا نشانہ بنا کر 2 فرزندوں قمر دین بگٹی اور فیض محمد بگٹی کو اغواء کر کے نامعلوم مقام پر لے گئے ریاست عالمی جنگی اور انسانی حقوق کی دھجیاں آڑا رہی ہے جن میں گمشدگیاں‘ زیر حراست سیاسی کارکنوں کی شہادتیں اور خواتین کا اغوا ء سرے فہرست ہیں باوجود اس کے انسانی حقوق کے علمبردار اور نام نہاد ادارے ان تمام مسئلوں پر خاموش ہیں جس سے ریاست بھر پور فائدہ اٹھاتے ہوئے بلوچ قوم کی نسل کشی کو جاری رکھے ہوئے ہے۔

Exit mobile version