کابل(ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق افغان طالبان کا کہنا ہے کہ اگر ہمارے 400 قیدیوں کو رہا کیا گیا تو تین دنوں کے اندر اندر مذاکرات شروع ہوجائیں گیں بشرط دیگر افغان حکومت جنگ کیلئے تیار رہے، اس بار نا صرف جنگ شروع کریں گے بلکہ اس میں مزید شدت لائی جائے گی۔
افغان صدر اشرف غنی نے کابل میں جمع ہونے والے ہزاروں ممتاز شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ 400 کے قریب قیدیوں کی رہائی کا فیصلہ کریں جن میں متعدد افغانوں اور غیر ملکیوں کو ہلاک کرنے والے شامل ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق اشرف غنی نے زور دیا کہ اگر قیدیوں کو رہا کیا گیا تو امن مذاکرات کا آغاز ہوسکتا ہے جبکہ انہوں نے مزید کہا کہ وہ کسی بھی فیصلے کی بھرپور حمایت کریں گے۔
انہوں نے قبائلی عمائدین اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے متنازعہ معاملات پر فیصلہ کرنے کے لیے روایتی افغان جرگے کا انعقاد کرتے ہوئے کہا کہ طالبان نے کہا تھا کہ اگر ان 400 کو رہا کردیا گیا تو پھر تین دن کے اندر براہ راست مذاکرات شروع ہوجائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر انہیں رہا نہ کیا گیا تو نہ صرف وہ جنگ جاری رکھیں گے بلکہ وہ اس میں شدت پیدا کریں گے لیکن قوم سے مشورہ کیے بغیر انہیں رہا کرنا ممکن نہیں تھا۔