کوئٹہ (ہمگام نیوز)بلوچ ری پبلکن اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مر کزی ترجمان حمدان بلوچ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بلوچ ری پبلکن پارٹی اور بلوچ ری پبلکن اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی جانب سے شہید امجد بلوچ، شہید رازق بلوچ،شہید سراج بلوچ سمیت شہدائے بلوچستان کی یاد میں بلوچستان کے علاقے ڈنڈار میں ایک ریفرنس منعقد کیا گیا۔ریفرنس میں عورتوں سمیت لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ریفرنس میں بی آر پی کے نمائندے بانک مہلب بلوچ، بانک جنت بلوچ اور بی آر ایس او کے مر کزی رہنماء عابد بلوچ نے خطاب کیا۔عابد بلوچ نے اپنے خطاب میں کہا کہ شید امجد بلوچ، شہید سراج بلوچ اور شہید رازق بلوچ کو ریاستی فورسز نے 17-10-2015میں ریکچائی میں شہید کر دیئے ۔شہید امجد بلوچ بی آر ایس او گشکور زون کانائب صدر تھااورایک مخلص جہد کار تھا جسے بلوچ قومی آزادی کے جدوجہد کی پاداش میں شہید کیا گیا۔جبکہ شہادت سے کچھ عرصہ پہلے ریاستی فورسز نے شہید امجد بلوچ کو اغواء کیا تھا جسے شدید تشدد کے بعدوارننگ دیکر چھوڑ دیا گیا تھا لیکن امجد جان نے شہادت پا کر ریاست کو یہ بتا دیا کہ بلوچ قوم کی نظریہ اور فکر کو ریاستی ٹارچر سیل یا ریاستی ظلم و جبر ختم نہیں کر سکتے۔عابد بلوچ نے کہا کہ شہید رازق بلوچ بی آر پی گشکور زون کا سابقہ صدر تھا جو ہروقت لوگوں کو آزادی کا درست دیتا تھاراز ق جان کی قربانی بلوچ نوجوانوں کے لیے مشعل راہ ہے۔عابد بلوچ نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ سراج بلوچ ، امجد بلوچ اور رازق بلوچ کو شہید کر کے ریاست اس خوش فہمی میں نہ رہے کہ ری پبلکنز خوب زدہ ہوکر قومی جہد سے دست بردار ہوجائینگے بلکہ ہمارے ساتھیوں کی شہادت نے ہمارے ارادے مزید مضبوط کر دیے ہیں۔ریفرنس سے بی آر پی کی رہنماء بانک مہلت بلوچ نے اپنے خطاب میں امجد بلوچ، سراج بلوچ ، رازق بلوچ سمیت تمام شہدائے بلوچستان کو سرخ سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ ریاست بلوچ رہنماء براہمدغ بگٹی کے خلاف پروپیگنڈے میں مصروف ہے جس کا مقصد بلوچ قوم میں انکی مقبولیت کو کم کرنا ہے جس میں ریاست کسی صورت کامیاب نہیں ہوگی۔بی آر پی کے قائد براہمدغ بگٹی بلوچ قوم کے رہنماء ہے۔ ریاستی مشینری اس بات کو لیکر بلوچ قوم کو گمراہ کرنے کی ناکام کوشش کر رہی ہے کہ براہمدغ بگٹی آزادی کی جدوجہد سے دستبردار ہوکر مزاکرات پر آمادہ ہوچکا ہے۔مہلب بلوچ نے کہا کہ براہمدغ بگٹی شروع دن سے مزاکرات کا حامی رہا ہے لیکن مزاکرات کا ایجنڈہ بلوچ قومی آزادی ہے بلوچ قومی رہنماء براہمدغ بگٹی کئی بار اپنے بیانات اور انٹرویوز میں یہ بات واضح کر چکا ہے کہ بلوچ پاکستان کے ساتھ رہنا نہیں چاہتے ۔بی آر پی کے رہنما ء بانک جنت بلوچ نے اپنے خطاب میں کہا ریاست ایک طرف دہشتگردی کے خلاف اتحاد میں شامل ہو رہا ہے تو دوسری طرف دہشتگردوں کو محفوظ پناء گاہیں فراہم کر رہا ہے تاکہ مذہب کے نام پر انہیں بلوچ قومی آزادی کی تحریک کے خلاف استعمال کر سکیں۔جنت بلوچ نے کہا کہ دنیا میں دہشتگردوں کا مر کز اور درس گاء پاکستان ہے یہی سے دہشتگرد تربیت حاصل کرتے ہوئے دنیا میں دہشتگردی پھیلا رہے ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر اقوامِ عالم دنیا سے دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑنا چاہتے ہیں تو انہیں آزاد بلوچ ریاست کی حمایت کرنی ہوگی کیونکہ ایک آزاد اور خودمختار بلوچ ریاست ہی خطے میں امن کا ضامن ثابت ہوسکتی ہے۔