پنجشنبه, دسمبر 26, 2024
Homeخبریںبی این ایم کا بلوچستان سمیت جرمنی میں ڈاکٹر منان بلوچ شہادت...

بی این ایم کا بلوچستان سمیت جرمنی میں ڈاکٹر منان بلوچ شہادت کے خلاف مظاہرے

کوئٹہ ( ہمگام نیوز) بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ عظیم سیاسی رہنما اور بی این ایم کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹرمنان بلوچ و ساتھیوں کی شہادت کے خلاف ملک اور بیرون ملک مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ آج جرمنی کے شہر برلن میں ایک مظاہرہ کیا گیا، جس میں کئی افراد نے شرکت کی، مظاہرین نے دو گھنٹے کیمپ لگا کر لوگوں کو آگاہی دی اور جرمن زبان میں ایک پمفلٹ تقسیم کی۔مظاہرین نے پلے کارڈ اور بینر اُٹھا رکھے تھے، جن پر مظالم کے خلاف نعرے درج تھے۔ بلوچستان میں کیچ کے علاقے تربت، گورکوپ، ڈنڈار اورکولواہ میں سحر ، بدرنگ اور سکگ میں احتجاجی ریلی اور جلسے کئے گئے۔گورکوپ میں قائم مقام سیکرٹری جنرل واجہ بابل لطیف اور مرکزی لیبر سیکرٹری چیف اسلم بلوچ جبکہ تربت میں خاتون رہنماؤں نے شرکا اور میڈیا سے بات کی۔ گورکوپ میں مقررین نے کہا کہ ڈاکٹر منان بلوچ کی شہادت سے ایک پُر نہ ہونے والا خلا پیدا ہو چکا ہے مگر ڈاکٹر منان بلوچ و بلوچ شہدا کا مشن ’آزاد بلوچستان ‘ کا جد و جہد جاری رہے گا۔ شہدا کا خون ہمارے حوصلے بلند اور تجدید عہد کا سبق دیتے ہیں۔ ہزاروں شہدا کی قربانیوں کا حاصل ایک آزاد و خود مختار بلوچستان ہی ہے۔ ریاست قتل غارت، آپریشن، گھروں سے بے دخلی اور سیاسی کارکنوں و عام افراد کے قتل سے ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتا، بلکہ یہ ریاست کی نفسیاتی شکست ہے کہ وہ عام آبادیوں میں گھس کر نہتے بلوچوں کو بم و توپوں سے نشانہ بنارہاہے۔ جبکہ بلوچ قوم شعوری طور پر اس تحریک کا حصہ ہوکر اقوام متحدہ کی چارٹر کے مطابق اپنے حق آزادی کیلئے آواز بلند کر رہاہے۔تربت گرلز اسکول میں خواتین مظاہرین سے خطاب میں بانک نورین بلوچ، بانک حانل بلوچ اور بانک مہلب بلوچ نے کہا کہ بی این ایم ایک آزاد و خود مختار بلوچستان کیلئے پر امن طور پر اقوام متحدہ کے اصولوں کے مطابق جد و جہد کر رہا ہے۔ جس کی وجہ سے روز اول سے ریاستی مظالم کا شکار ہے۔ بانی سربراہ غلام محمد بلوچ سے لیکر ڈاکٹر منان بلوچ جیسے عظیم رہنماؤں کو فورسزنے بیدردی سے قتل کیا ہے مگر ہمارے حوصلے پست نہیں ہوئے۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر منان بلوچ کی شہادت سے نہ پُر ہونے والا خلاء پیدا ہوا ہے، مگر بی این ایم نے ہمیشہ ساتھیوں کی شہادت کو اپنی قوت بنائی ہے۔ اس قوت کے ذریعے ہم اپنی منزل آزاد بلوچستان حاصل کریں گے۔ مرکزی ترجمان نے کہا کہ چار فروری کو گومازی میں گن شپ ہیلی کاپٹروں کی شیلنگ سے معصوم بچہ یعقوب ولد اقبال شہید ہوئے ۔کئی نہتے بلوچوں کو اغوا کرکے لاپتہ کیا گیا۔کچھ نام یوں ہیں، شیر محمد، شہداللہ، خلیل ولد محمد خان، ولید ولد محمدخان، شیر دل ، فقیر، واجو، شبیر، شمیم، حمزہ، نورمحمد، زاہد، رفیق دشتی، اقبال، خداداد، باسط، حکیم، جلال، نزیر، عظیم، امین اور منیرشامل ہیں۔ دشت زرین بگ میں بلوچ شاعر پُلان مجاہد کے گھر پر فورسزنے دھاوا بول کر قیمتی سامان لوٹ لئے اور خواتین و بچوں کو ہراساں کیا۔ ترجمان نے کہا کہ جمعہ 12 فروری کو امریکہ میں وائٹ ہاؤس کے
سامنے مظاہرہ کیا جا ئے گا۔ بلوچ کمیونٹی اور انسانی دوست اداروں سے شرکت کی اپیل جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں

فیچرز