سه شنبه, اپریل 29, 2025
Homeخبریںبلوچستان بھرمیں ریاستی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں ۔بی ایس ایف

بلوچستان بھرمیں ریاستی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں ۔بی ایس ایف

کوئٹہ (ہمگام نیوز)بلوچ وطن موومنٹ بلوچستان انڈیپینڈنس موومنٹ اور بلوچ گہار موومنٹ پر مشتمل الائنس بلوچ سالویشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کئے گئے ایک بیان میں تمپ آواران سبی اور بولان کے علاقوں میں گزشتہ دنوں سے تسلسل سے جاری ریاستی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ تمپ آواران اور سبی وبولان کے علاقون میں بلوچ آبادیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر زمینی و فضائی آپریشن کے دوران اب تک کئی گھروں کو نذ ر آتش اور مسمار کیا گیا ہے آبادیوں کو محصور کرنے اور گھر گھر تلاشی کے ساتھ ساتھ کئی نہتے بلوچ فرزندون کو اٹھاکر لاپتہ کیاگیا ہے داخلی اور خارجی راستوں کو سر بمہر کردیا گیا ہے جس سے عوام کو آمد ورفت میں دقت پیدا ہورہی ہے اشیاء خوردنوش کی قلت پیدا ہوگئی ہے ترجمان نے کہاکہ بلوچ قومی جدوجہد کو کچلنے کے لئے ریاست بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیان کررہے ہیں گھروں اور مال و املاک کو جلانا اور لوگوں کو اٹھانے کا سلسلہ معمول بن چکاہے ایمنسٹی انٹر نیشنل سمیت انسانی حقوق کے لئے آواز اٹھانے والے کئی اداروں نے بلوچستان مین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو تشویش ناک قرار دیا ہے تاہم وہ عملا اسے روکنے میں ناکام ہوچکے ہیں ترجمان نے کہاکہ انسانی حقوق کے علمبردار تنظیموں کی زمہ داری بنتی ہے کہ وہ بلوچستان میں ریاستی جارحیت اور ہیومین کرائمز کا جائزہ لے کر اسی عالمی دنیا کے سامنے اجاگر کرے اور اس سلسلے مین سر جوڑ کر ریاست پر دباؤ ڈالا جائے کہ وہ بلوچ نسل کشی اور انسانی حقوق کی پائمالیوں سے باز آئیں اور انہیں اقوام متحدہ کے منشوراور جنیوا کنونشن کے مسلمہ قرارداروں کی پابند بنایا جائے تاکہ وہ جارحیت سے باز آئے ترجمان نے کہاکہ بلوچستان کی آزادی کے لئے بلوچ قوم کی جدوجہد اور کوشش قانونی و اخلاقی طور پر اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق ہے ریاست کو کسی بھی صورت یہ حق حاصل نہیں کہ وہ بلوچ وطن پر زبردستی اور بلوچ عوام کی مرضی منشاء کے بغیر اپنا تسلط قائم رکھیں ترجمان نے کہا کہ بلوچ قومی مسئلہ کے حوالے سے تمام حقائق اور جانکاری کے باوجود اگر اقوام متحدہ یا عالمی ادارے اسی طرح خاموشی کا روزہ رکھتے ہوئے بلوچ قوم کو ریاست کے رحم کرم پر چھوڑ کر اپنی بین الاقوامی زمہ داریوں سے دانستہ غفلت کا مظاہرہ کرتے ہیں تو نہ صرف بلو چ قوم کا اعتماد ایسے اداروں سے اٹھ جائیگا بلکہ ان کی خاموشی کو ان کی جانبداری اور رضامندی سمجھ کر ان کی انسان دوستی کے تمام تر دعووں کو محض نمائشی سمجھا جائیگا

یہ بھی پڑھیں

فیچرز