یکشنبه, اپریل 27, 2025
Homeخبریںسبی: دو لاشوں کی شناخت ہوگئی

سبی: دو لاشوں کی شناخت ہوگئی

سبی ( ہمگام نیوز) سبی میں دس شہید بلوچ فرزندوں میں سے دو کی شناخت ہوگئی تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز پاکستان آرمی کی جانب سے سبی ، بولان اور ہرنائی کے مختلف علاقوں میں آپریشن کے دوران کئی بلوچ فرزندوں کی اغواء کے بعد قابض فورسز نے دعوی کیا تھا کہا کہ انھوں نے دس بلوچ سرمچاروں کو شہید کیا ، جبکہ اب تازہ ترین اطلاع کے مطابق سبی میں قابض فورسز کی جانب سے لائے دس لاشوں میں سے دو کی شناخت ’’ ستر سالہ، چمو مزارانی مری ‘‘ اور ’’چالیس سالہ ،پاستہ خان چلگری‘‘ کے نام سے ہوئیں ہیں واضح رہے ان دونوں بلوچ فرزندوں کو ایک ماہ قبل بولان میں آپریشن کے دوران قابض فروسز نے اغواء کیا ، واضح رہے کہ گذشتہ روز پاکستانی سرکار کی جانب سے دس سرمچاروں کی شہادت کی خبر دینے کے بعد بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان نے میڈیا کو فون کرتے ہوئے اپنے ساتھیوں کی شہادت کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ایک مہینے سے وقتاً فوقتاً پاکستان آرمی کی بولان کے مختلف علاقوں میں جاری آپریشن میں فورسز نے جالڑی، سانگان، یخو اور سنجاول سے ساٹھ سے زائدمقامی افراد ملا مدو دو بچوں سمیت، بچو ،گلو، نیکو، پخیر درخان تین بچوں سمیت، نورخان، دیرک، حاجی میرزعلی دو بچوں سمیت، ولی خان چار بھائیوں سمیت، امام خان تین بچوں سمیت، ملک تنگئی، میر محمد رحیم تین بچوں سمیت، جلال خان، دوحالو، مراد علی ایک بچہ سمیت، غازو دو بچوں سمیت،ازل خان ایک بھائی سمیت، سلام بھائی سمیت لوحار ایک بچہ سمیت، مولابخش ایک بھائی سمیت، غلام شاہ دو بھائیوں اور چار بچوں سمیت، ماسٹر گل حسن، حاجی عزیز، حاجی مہراللہ، قاضو، اکبر، جلات، محراب کو اغواء کرکے انکے گھروں کو جلانے کے ساتھ ساتھ عورتوں و بچوں و لاتعداد مال مویشیوں کو بھی اپنے ساتھ لے گئے جبکہ جالڑی میں نوک آف و عبدالرزاق کے ٹریکٹر و دیگر قیمتی اشیا و مال مویشیوں کو لوٹ کر اپنے ساتھ لے گئے اور عورتیں و بچے گذشتہ دو ہفتوں سے فورسز کے تحویل میں ہیں ۔ اس جاری آپریشن میں قبصہ گیر فورسز نے یخو ،سنجاول، جالڑی اور لکڑ میں زہریلی گیس و دیگر کیمیائی ہتھیاروں سے بمباری کی جس سے کئی خواتین و بچے شہید ہوچکے ہیں اور پہاڑی علاقوں میں کئی مقامی افراد کی ہلاکتوں کے اطلاعات ہیں علاقہ دور دراز ہونے اور فورسز کے محاصرے کی وجہ سے ان علاقوں میں معلومات حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے گزشتہ ہفتے سے لیکر اب تک ساٹھ سے زائد افراد اغوا ہوچکے ہیں اور یہ تعداد اس سے کئی گنا زیادہ ہوسکتی ہے جوں ہی نقصانات و ان افراد کی ہلاکت و اغواء کے بارے میں معلومات دستیاب ہونگے انھیں دنیاکے سامنے لائیں گے گزشتہ دو دنوں سے فورسز جھوٹ کا سہارا لے کر ہمارے تنظیم کے اہم کمانڈر سمیت دس ساتھیوں کی شہادت کا بے بنیاد دعوی کررہا ہے جس میں کوئی صداقت نہیں خدشہ یہی ہے کہ شہید ہونے والے لاپتہ افراد ہیں جنہیں قبضہ گیر فورسز نے مختلف اوقات میں مختلف مقامات سے اغواء کیا تھا اور فورسز نے آپریشن کی ناکامی کو چھپانے کے لئے لاپتہ افراد کو شہید کرنے اور عوام کو گرفتار کرکے اپنے مورال کو گرانے سے بچانے کی ناکام کوشش کررہی ہے اور ان دس افراد کو شہید کرکے دشمن فوج نے انکی لاشوں پر تیزاب ڈال کر انھیں نا قابل شناخت بنا یا ہے تاکہ اپنے بے بنیاد پروپگنڈے کو جواز دے سکے

یہ بھی پڑھیں

فیچرز