سه شنبه, نوومبر 26, 2024
Homeخبریںشہدائے ڈیرہ بگٹی کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ بلوچ سالویشن فرنٹ

شہدائے ڈیرہ بگٹی کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ بلوچ سالویشن فرنٹ

کوئٹہ(ہمگام نیوز) بلوچ وطن موومنٹ بلوچستان انڈیپیندنس موومنٹ اور بلوچ گہار موومنٹ پرمشتمل الائنس بلوچ سالویشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کئے گئے بیان میں شہید آغا محمود خان احمد زئی شہید مجید ثانی شہید حمید شاہیں شہید شیر زمان کرد اور شہدائے ڈیرہ بگٹی کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ شہداء نے بلوچ قوم کے روشن کل کے لئے اپنا آج قربان کرکے غلامی کے خلاف جدوجہد آزادی کے بنیادوں کو اپنی عزم ہمت حوصلہ بہادری اور خون سے مضبوط کرکے ثابت کردیا کہ طاقت کے زریعہ بلوچ مطالبہ آزادی کی حقیقت کو جھٹلایا نہیں جاسکتا ترجمان نے کہاکہ شہداء ہمیشہ ہر اول دستہ میں رہتے ہوئے راہ عزیمت میں اپنی جانوں کی قربانی سے دریغ نہ کرتے ہوئے جہد آجوئی کے چراغ کوروشن کیا ان کی قربانیان ہمیشہ دہرائی جائیگی بلوچ قوم ان کے کاوشوں اور عمل کو دہراکرتجدید عہد کرتے ہوئے ایک ایسے مستقبل کی تعمیر کریگی جو ان کے ارمانوں کی تکمیل پر مشتمل ہوگی ترجمان نے کہاکہ پارلیمانی سیاست شہداء کی سیاست نہیں ریاستی پارلیمانی سیاست روز اول سے بلوچ قوم کی سیاسی سماجی اور قومی شعور کو سلانے کی کوشش کرتے ہوئے بلوچ قوم کو غلامی کی زندگی میں درس دیتا آرہاہے پچھلے کئی عشرون سے اس نوآبادی سیاست کا مقصد بلوچ قوم کو ان کی آزادی سے دورکرنے کا رہاہے۔جبکہ شہید مجید ثانی شہید آغا محمود جان شہید حمید شاہیں شہداء ڈیرہ بگٹی اور دیگر لاتعدادبلوچ شہداء نے شہادت کے منصب کو ایک عظیم مقصد کی خاطر گلے لگا تے ہوئے بلوچ قومی جدوجہد کے بارے میں ریاستی منفی پروپیگنڈون سے پردہ اٹھا تے ہوئے واضح کیاکہ بلوچ قومی مسئلہ ریاستی اقتدار کی حصول کے لئے نہیں بلکہ بلوچ وت واجہی کا ہے شہداء ہمارے سرمایہ اور قومی ہیروز ہے ان کی سوچ اور نظریہ سے ہٹ کر کوئی بھی پارلیمانی موقف بلوچ قوم کا نمائندہ موقف نہیں ترجمان نے کہاکہ ریاست داخلی اور خارجی سطح پر بلوچ قومی مسئلہ کو دبانے کے اپنی تمام تر وسائل زرائع فورمز اور طاقت کے استعمال کے باوجود بلوچ قوم کی یک نکاتی ایجنڈا کو دبانے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکاہے آج بلوچ قوم شہداء کی فکر و فلسفہ کو مرکزیت بناکر بلاتفریق اور بلاخو ف بلوچ تحریک آزادی کا حصہ بن رہے ہیں بدترین ظلم و زیادتی اور نسل کشی کے باوجود بلوچ قوم کے حوصلہ اور جذبے ماند نہیں کئے جاسکی جو ریاست اور ان کے داد گیر وں کے لئے ایک چیلنج بن چکاہے بلوچ عوام کو ماضی کے تلخ تجربات نے بہت کچھ سکھایا ہے ان کی صبر و استقامت اور سوچ امیدا فزاء ہے بلوچ عوام آزادی کے مطالبہ کو جو مینڈیٹ دیاہے وہ مثالی ہے گزشتہ الیکشن اور ریاست کے بے چینی اور فرسٹیشن میں یہ واضح نظر آتاہے تحریک کے ساتھ ان کا اظہار یکجہتی یقیناًقابل تحسین ہے لیکن اس سے بھی دو قدم آگے بڑھ کر شہداء کی جدوجہد کاساتھ دینا اولین ترجیحات ہونا چاہیے کیونکہ شہداء کی آزادی دوست فکر ایک باوقار آزاد اور مساوی زندگی کی مکمل ضمانت ہے

یہ بھی پڑھیں

فیچرز