دوشنبه, نوومبر 25, 2024
Homeخبریںقومی ا تحاد سے قبل اندرونی اختلافات کے خاتمے کا آغاز کریں۔...

قومی ا تحاد سے قبل اندرونی اختلافات کے خاتمے کا آغاز کریں۔ بی ایس او آزاد

کوئٹہ (ہمگام نیوز )بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے آرگنائزنگ باڈی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ قومی تحریک میں شامل مختلف حلقوں کی جانب سے ایک مرتبہ پھر اتحاد پر بحث کی جارہی ہے جو کہ خوش آئند ہے اور اس امر کو ظاہر کرتی ہے کہ آزادی پسند قوتیں منزل کے حصول کیلئے اتحاد اور ہم آہنگی کے ضرورت کو محسوس کر رہے ہیں البتہ جس طرح قومی آزادی کا حصول جذباتی نعروں اور نمود و نمائش کی سیاست سے ممکن نہیں اسی طرح اتحاد کیلئے کی جانے والے غیر سنجیدہ اور سطحی کوششیں بھی سود مند ہونے کے بجائے قوم کو مزید تقسیم کرنے اور آزادی کے منزل سے دور رکھنے کا باعث بنتی ہیں، پچھلے ادوار میں تشکیل پانے والے اتحادی ڈھانچوں اور طریقہ کار سے آج کم از کم یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ اتحاد محض لوگوں کی باہمی اشتراک عمل سے ہی ممکن نہیں بلکہ اشتراک و اتحاد کے لیئے سیاسی حلقوں کے اندرونی صفوں میں اتحاد اور ہم آہنگی کا رجہان ہونا ضروری ہے بیان میں کہا گیا کہ قومی تحریک کی کامیابی کیلئے آزادی پسندقوتوں کے درمیان موثر اور تعمیری اتحاد اور ہم آہنگی بنیادی شرط ہے جس سے انکار ممکن نہیں لیکن اتحاد ان قوتوں کے درمیان بار آور ثابت ہو سکتا ہے جن کے سیاسی حیثیت اور پالیسیاں واضح ہوں جن پر اندرونی اور بیرونی سطح پر تنقید کر نے کی گنجائش موجود ہو اور جو بدلتے حالات کا مقابلہ کرنے کیلئے اپنے اندر تعمیری رویئے رکھتے ہوں اتحاد مختلف رجہانات رکھنے والے حلقوں کا ایک دوسرے کو تسلیم کرنے، اپنے اختلافی مساحل کرنے اور مشترک بنیادوں کو پیش پیش رکھتے ہوئے جد و جہد کرنے کا نام ہے ایسے میں وہ جماعتیں یا تنظیم جو اپنے اندر مختلف خیالات اور اختلاف رائے کو تسلیم کرنے سے قاصر ہوں اور اندرونی اختلافی مساحل کو حل کرنے کی قابلیت نہ رکھتے ہوں ان کیلئے کسی دوسرے جماعت کو تسلیم کرنے اور اختلافات کے بجائے اشتراک عمل کی راہیں نکالنے کی توقع نہیں کی جاسکتی یہ امر باعث افسوس ہے کہ قومی تحریک میں عوامی مینڈیٹ کے دعوے دار اکثریتی سیاسی گروہ اپنے اندرونی صفوں میں اتحاد اور تعمیری سیاست کے فروغ میں مسلسل ناکامی کا شکار ہیں جس کے نتائج گزشتہ سالوں سے جاری تقسیم اور انتشار کی صورت میں نظر آرہا ہے یہ امر توجہ طلب ہے کہ اگر یہی جماعتیں اپنے صفوں میں اتحاد اور ہم آہنگی پیدا کرنے میں ناکام ہو رہی ہیں اور مختلف گروہوں میں تقسیم ہو رہے ہیں تو یہی پارٹیاں ایک دوسرے کے ساتھ کس صورت میں ایک تعمیری اور سنجیدہ اتحاد کو ممکن بنا سکتی ہیں بیان میں کہا گیا کہ بلوچ عوام کی بے لوث قربانیاں قومی تحریک کے وجود کو منواچکی ہے آج اس مقام پر ان قربانیوں کو با معنی ثابت کرنے کیلئے باہمی اتحاد انتہائی ضرورہے لیکن اس امر سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا کہ جو سیاسی گروہ اپنی اندر منفی رویوں کی وجہ سے شکست و ریخت کا شکار ہیں انہوں نے اپنے اندرونی تقسیم کو روکنے اوراپنے کارکنوں اور اداروں کو منظم رکھنے کیلئے کبھی سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا جس کا نتیجہ ہمیں تاحال جاری شکست و ریخت کی صورت میں نظر آرہا ہے موجودہ حالات میں اگر آزادی پسندجماعتیں اپنے اندرونی صفوں میں اتحاد کیلئے اقدام اٹھائے بغیر قومی سطح پر دیگر جماعتوں سے اتحاد کے پکار کو خوش آمدید کہتے ہیں تویہ اخباری بیان بازی کے علاوہ کچھ نہ ہوگابیان میں مزیدکہا گیا کہ بی ایس او آزادبلوچ طلبہ کو منظم اور سیاسی طور پر باشعورو متحرک رکھنے کیلئے قومی سطح پر ہونے والے کسی بھی مثبت پیش رفت کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے اتحاد کے حوالے سے سنجیدہ کوششوں کو ہمیشہ سراہتی ہے البتہ اتحاد کیلئے کی جانے والی کوششیں یا اخباری بیانات صرف عوام کو بہلانے کے بجائے تعمیری ہوں اور عوام کو حقیقت میں متحد رکھنے اور تحریک کو مضبوط کرنے کا باعث بنیں جس کیلئے ضروری ہے کہ اتحاد کی حمایت کرنے والے سیاسی حلقے بغیر کسی بلاوے کا انتظار کیئے اپنے اندرونی صفوں میں اتحاد کے عمل کی شروعات کریں اور بلوچ عوام کے سامنے اتحاد کے تئیں اپنی سنجیدگی کا عملی مظاہرہ کریں قومی تحریک میں شامل سیاسی جماعتیں اور تنظیموں کے اندرونی صفوں میں شکست و ریخت کا خاتمہ اور اتحاد کے ماحول کا فروغ وسیع تر قومی اتحاد کیلئے پہلا قدم ہوگا جو کہ قومی تحریک تحریک کی کامیابی کیلئے اولین شرط ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز