کوئٹہ(ہمگام نیوز)بلوچ نیشنل فرنٹ کی کال پر بدھ کو فورسز کی سرپرستی میں بلوچستان میں ہونے والے پروگراموں اور آزادی کی تحریک کے بارے میں رائے عامہ میں غلط تاثر پھیلانے کی کوششوں کے خلاف بلوچستان بھر میں شٹرڈاؤن و پہیہ جام ہڑتال رہا۔بلوچ نیشنل فرنٹ کے بیان کے مطابق ہڑتال کے باعث بلوچستان بھر کے تمام چھوٹے و بڑے کاروباری مراکز بند رہے جبکہ پہیہ جام کی وجہ سے سڑکوں پر ٹریفک کی روانی بھی شدید متاثر رہی۔ پسنی اور تربت میں فورسز نے درجنوں دکانوں کے تالے توڑ کر تاجروں کو ہڑتال کرنے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکی بھی دی۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی فورسز نے گوادر، پسنی، تربت اور خاران میں آزادی پسند بلوچ جماعتوں کی ہڑتالوں کو ناکام کرنے کے حوالے سے میٹنگز منعقد کیے ہیں تاکہ بلوچستان میں اپنی بربریت کے خلاف ہونے والی عوامی ردعمل کے اظہار کو روکا جا سکے۔ بلوچ نیشنل فرنٹ کے ترجمان نے فورسز کی دھمکیوں اور زبردستی دکانیں کھولنے کی کوششوں کے باوجود ہڑتال کی کامیابی کوقابض سے عوامی نفرت قرار دیتے ہوئے کہا کہ عوامی ردعمل فورسز کے لئے واضح پیغام ہے کہ ان کے خلاف بلوچ عوام جدوجہد جاری رکھیں گے۔ترجمان نے کہا کہ بلوچستان میں فورسز کی جانب سے سیاسی آزادیوں پر مرحلہ وار پابندیوں کے بعد اب احتجاج کرنے کے بنیادی حقوق کاچھیننا اس بات کا مظہر ہے کہ فورسز مستقبل قریب میں اپنی کاروائیوں میں انتہائی شدت لائیں گے اپنی انہی کاروائی کے خلاف ممکنہ عوامی ردعمل کوروکنے کے لئے فورسز اس طرح کی کاروائیوں میں مصروف ہیں جو کہ انتہائی خطرناک عمل ہے۔بی این ایف کے ترجمان نے کہا کہ بلوچستان میں ریاست کے غیر فطری وجود کو قائم رکھنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں ہے اس لئے بلوچ سرزمین پر قابض رہنے کے لئے طاقت کا استعمال ہی واحد ذریعہ ہے جسے فورسز وحشیانہ طریقے سے بلوچ عوام پر استعمال کررہے ہیں طاقت کے استعمال کے ساتھ ساتھ بلوچ آزادی کی تحریک کو عالمی سطح پر غیر موثر ثابت کرنے کے لئے مخصوص دنوں میں بلوچستان میں فورسز کی سرپرستی پروگرام کا انعقاد کیا جا رہا ہے تاکہ دنیا کو یہ باور کرایا جا سکے کہ بلوچستان میں آزادی کی کوئی تحریک نہیں چل رہی ہے۔ آج بلوچستان میں قائم بہت سے کیمپوں میں منعقد پروگراموں میں عوامی عدم شرکت سے فورسز نے کئی لوگوں کو دھمکیاں دے کر پروگراموں شریک ہونے کا کہا، اس کے باوجود بھی بلوچ عوام نے کسی پروگرام میں شرکت نہیں کی جو کہ اس بات کا ثبوت ہے کہ بلوچ عوام قبضہ گیریت کے خلاف متحد ہو چکے ہیں۔ بی این ایف نے بلوچستان کے مسئلے کے حل کے لئے اقوام متحدہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستا ن و پاکستا ن کا مسئلہ دو الگ قوم و ریاستوں کا مسئلہ ہے، جس کے حل کے لئے عالمی برادری کی فوری مداخلت ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کی عدم توجہی پاکستان کو بلوچستان میں قتل عام جاری رکھنے کا جواز فراہم کررہی ہے۔