یکشنبه, نوومبر 24, 2024
Homeخبریں’یوم غلامی ‘‘کے مناسبت سے بلوچستان بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوگی...

’یوم غلامی ‘‘کے مناسبت سے بلوچستان بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوگی ۔بی ایس ایف

کوئٹہ (ہمگام نیوز)بلوچ سالویشن فرنٹ کے مرکزی بیان کے مطابق آج 27مارچ ’’یوم غلامی ‘‘کے مناسبت سے بلوچستان بھر میں یوم سیاہ اور شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوگی تاجر برادری بلوچ و پشتون عوام اور دیگر انسان دوست و قوم دوست طبقات یکسوئی کے ساتھ سیاہ و پر امن ہڑتال کو کامیاب بناکر مکمل تعاون کرکے اپنی کاروباری صنعتی اور تجارتی مراکز بند رکھ کر بلوچ جہد آذادی کے ساتھ وابسطگی کا ثبوت دیتے ہوئے غلامی کے خلاف بھرپو ر انداز میں نفرت کا اظہار کریں ترجمان نے کہاکہ بلوچ عوام ریاست کی جبری بندوبست کو شروع ہی سے مسترد کرکے آزادی کے یک نکاتی ایجنڈے کو اپنی جدوجہد کا مرکز ومحور بناکر عالمی برادری کی توجہ مبذول کرانے کی کوشش کرتے ہوئے واضح اور دوٹوک الفاظ میں دنیا کے سامنے زمینی اور تاریخی حقائق کو رکھتے ہوئے کہاہے کہ بلوچ وطن ریاست کا قانونی و آئینی حصہ نہیں اور نہ ہی بلوچستان کی حیثیت ایک صوبہ یا کسی دوسرے ملک کے اکائی کی سی ہے بلوچ قوم کی اپنی ایک الگ تاریخ سرزمین تشخص اور پہچان ہے اور بلوچستان ان کا قومی وطن اور ملک ہے جو آج تین ممالک کی سرحدوں میں تقسیم ہے یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ بلوچ قوم ریاست کے ساتھ رضاکارانہ طور پر شامل نہیں ہوئے بلکہ جارحیت اور طاقت کے زریعہ بلوچستان کا الحاق کیا گیا اس سلسلے میں بلوچ پارلیمنٹ اور دونوں بلوچ ایوانوں کیر موقف اور الحاق کو مسترد کرنے کی فیصلہ کی تمام تر دستاویزات محفوظ ہے ترجمان نے کہاکہ ریاست ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بلوچ وفاق کی موجودگی مین بلوچستان پر وطن پراپنی جارحانہ تسلط قائم کرکے آ بلوچ قوم کے آزادی کے مطالبہ کو تسلیم کرنے سے انکاری ہیں اور بلوچ جہد آزادی کو ان کی تاریخی پس منظر اور سیاق سباق سے ہٹ کر من مانی انداز میں تشریح کرتے ہوئے بلوچ قوم پر علیحدگی اور بغاوت کا الزام لگا کر عالمی دنیا کو گمرا ہ کررہے ہیں لیکن 27مارچ کا دن شہادت دیتا ہے کہ بلوچ قوم ریاست کے شہری اور رعایا نہیں ریاست جارح سامراجی قوت کے حیثیت میں بلوچ وطن پر اپنی تسلط قائم کئے ہوئے ہیں جو عالمی قوانین سے متصادم ہے جب کہ اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کے قرار دادوں کی رو سے ان کا یہ تسلط غیر آئینی اور غیر قانونی ہے تر جمان نے کہاکہ بلوچ قوم اپنی آزادی کی بحالی کے لئے کوشان ہیں اس سے کم کوئی بھی موقف اور کوئی بھی مطالبہ بلوچ قوم کا مطالبہ نہیں بلوچ قومی جدوجہد کا ایک تاریخٰی و سیاسی پس منظر ہے یہ کوئی غصہ یا ناراضگی نہیں بلکہ یہ27مارچ کے جبری الحاق کے خاتمہ کے گرد گھومتی ہے ایک آزاد ملک کے بغیر محض سائل وسائل پر دسترس کی سیاست قعطا آزادی کا نعم البدل نہیں ہے بلوچ قوم کو سب سے زیادہ ان کی شناخت اور آزادی عزیز ہے اور بلوچ قوم کاسب سے بڑا مسئلہ اور درد سر اس وقت غلامی ہے ۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز