کوئٹہ(ہمگام نیوز) بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بولان میڈیکل کالج میں ایم بی بی ایس فائنل ایئر کے سالانہ امتحانات میں شعبہ میڈیسن میں ناپسندیدگی کی بنیاد پر متعدد قابل اور ذہین طلباو طالبات کو فیل کردیا گیا ۔ سال نو کے ابتداء میں بلوچستان یونیورسٹی میں منعقدہ امتحانات میں پوزیشن حاصل کرنے والے طلباو طالبات کو تعصبانہ رویہ کی وجہ سے انٹریو میں فیل کرکے طالب علموں کی تعلیمی زندگی کو خطرے میں ڈال دیا گیا ہے ۔شعبہ کے سربراہ شروع دن سے تعصبانہ رویہ اپنائے ہوئے ہیں روز بہ روز اس رویہ میں شدت لایا جارہا ہے جس سے کئی طالب علموں کی کیریئر کو خطرات لاحق ہیں۔واضح رہے کہ شعبہ کے سربراہ کے خلاف نیشنل احتسابی بیورو(نیب) کے تحت بدعنوانی کے الزامات ہیں اور اس پر تحقیقات بھی جاری ہیں ۔ترجمان نے مزیدکہا کہ بی ایم سی کے طالب علموں نے کئی سالوں سے استاتذہ کی احترام میں اس رویہ کے خلاف خاموشی اختیار کر رکھی تھی لیکن شعبہ کے سربراہ نے طالب علموں کی خاموشی کو جواز بنا کر اس عمل میں مزید شدت لاکر اپنی من مانی کو جاری رکھا ہے جو بی ایم سی کے طالب علم سمیت ادارے کی ساخت کیلئے بھی سنگین مسئلہ ہے ۔ بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی شعبہ کے سربراہ کی اس عمل کو تعلیمی بددیانتی قرار دے کراسکی سخت الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔اور ہم بی ایم سی انتظامیہ اور وزیر صحت سے اپیل کرتے ہیں کہ ایم بی بی ایس فائنل ائیر میڈیسن پیپر کا اسرنوجائزہ لے کر میرٹ کی بنیاد پاس اور فیل کرنے کا پیمانہ رکھ کر متاثرہ طلبا و طالبات کو انصاف فراہم کریں ،بصورت دیگر اس عمل کے خلاف بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی سخت احتجاج کرے گی۔